راولپنڈی،اُردو بازار میں لگنے والی آگ سے تاجروں کا کروڑوں کا نقصان ہوا، سید شاہد علی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی:اُردو بازار میں گزشتہ روز لگنے والی آگ پرتاحال قابو نہ پایا جاسکا،تاجروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا۔

اُردو بازار کے سیکرٹری جنرل سید شاہد علی نے کہا ہے کہ اب تک تقریبا 70 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے، حکومت کی طرف سے ابھی تک کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی نقصان کے ازالے کا اعلان کیا گیا ہے۔

آگ لگنے کی وجہ کا بتاتے ہوئے سیکرٹری جنرل سید شاہد علی نے بتایا کہ گزشتہ روز سے ہوائیں چل رہی تھیں، واپڈا کی تاریں آپس میں ٹکرائیں اور شعلہ ترپال پر گرا اور اس سے آگ بھڑک اٹھی،جس کے بعد کاغذ کی دکانوں کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

پھر فائر بریگیڈ بھی تاخیر سے پہنچیں، آگ پر رات گئے تک قابو نہ پایا گیا، پھر پاک آرمی کے فائر فائٹر کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا،لیکن وقفے وقفے سے آگ دوبارہ بھڑک اٹھتی ہے،اگر واپڈا والے بروقت تاروں کو کلوز کرتے تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ کل کے زکوٰۃ دینے والے آج زکوٰۃ لینے والے بن گئے ہیں،ناجائز تجاوزات کی وجہ سے بھی آگ بجھانے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا، بازار گنجان ہونے کی وجہ سے اور تجاوزات کی بھرمار کی وجہ سے فائر بریگیڈ کو مطلوبہ جگہ پر پہنچنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

تاجر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے تاجروں کو نئی بلڈنگز بنا کر دیں اور قرض حسنہ دے تاکہ تاجر دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکتے ہیں، ہمیں کسی سے بھیک نہیں چاہیے،بس تاجروں کو بلا سود قرضہ دیا جائے۔تاکہ ہونے والے نقصان کا ازالہ ہوسکے۔

آل پاکستان تاجر اتحاد کے صدر کاشف چوہدری نے کہا کہ اب وقت ہے کہ تاجروں کی مدد کی جائے،ہم تاجروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور جب تک ان کی بلڈنگز نہیں بن جاتی تب تک ہم ان کے ساتھ موجود رہیں گے۔

Related Posts