پاکستان کے سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کا امکان ہے، اسٹیبلشمنٹ غیر جانبداری کے ساتھ نرم مداخلت کریگی اور سیاستدانوں کو مذاکرات کی میز پر لائے گی۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی انصار عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم نے 2023 تک رہنا ہے لیکن مجھے اکتوبر میں انتخابات کے واضح امکانات دکھائی دے رہے ہیں , اسٹبلشمنٹ نے نرم مداخلت کا فیصلہ ملکی معیشت کی تباہ ہو تی ہوئی صورتحال کے پیش نظر کیا ہے۔
سینئر صحافی نے نجی ٹی وی جیو کے ساتھ خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اسٹبلشمنٹ کی جانب سے 25 مئی کو بھی مداخلت کی گئی جب عمران خان لانگ مارچ کر ہے تھے ، اس دن بھی دونوں سائیڈز کو بٹھایا گیا اور میٹنگز کروائی گئیں لیکن بدقسمتی سے بات چیت مثبت نہیں ہو سکی ، اس سے پہلے بھی جب عمران خان وزیراعظم تھے تو ملٹری اسٹبلشمنٹ کے ٹاپ دو پلیئرز اپوزیشن کے پاس گئے تھے کہ سیاستدان آپس میں بیٹھ کر بات چیت کریں اور اس وقت بھی یہ فیل ہو اتھا۔
چوہدری شجاعت کے خط کی حیثیت صرف پکوڑے رکھ کر کھانے کی ہے، فیصل جاوید