اسلام آباد:اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من مقرر کردی۔ وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی نے سرکاری اور نجی شعبے میں 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کی اجازت دیدی۔
ای سی سی نے پارکو کی محمود کوٹ تا فیصل آباد تا مچکء پائپ لائن کیلئے گیسولین ٹیرف ریلوے کے ٹیرف کے 85 فیصد رکھنے کی بھی منظوری دی،ای سی سی نے بھارت سے کاٹن اور یارن کی درآمد کی بھی منظوری دیدی،بھارت سے 30 جون تک روئی کی درآمد کے حجم پر کوئی قید نہیں ہوگی۔
کمیٹی کو بتایاگیاکہ بھارت سے سستے داموں روئی کی درآمد سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوگا، کمیٹی نے نجی شعبے کو بھارت سے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی بھی اجازت دیدی، پنک راک سالٹ کی پی ایم ڈی سی میں جغرافیائی رجسٹریشن کی بھی منظوری دی گئی۔
ایک بار استعمال کے سرجیکل آلات کیلئے کم از کم برآمدی قیمت کی شرط ختم کرنے کی منظوری دی گئی،مٹیاری سے لاہور ٹرانسمیشن لائن کیلئے سکیورٹی پیکیج میں ترمیم بھی منظور ی دی گئی،پاکستان اسٹیل ملز کیلئے 2 ارب 52 کروڑ روپے کی حکومتی گارنٹی کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی وزارتوں کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی گئی،وزیراعظم کے کم لاگت گھروں کی سکیم کیلئے 2 ارب کی گرانٹ اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کیلئے 1.2 ارب روپے کی گرانٹ منظور کرلی گئی۔
ای سی سی نے بنیادی تعلیم کیلئے کمیونٹی سکولز کے آپریشنز کیلئے 63 کروڑ، تعلیمی اداروں اور دفاتر کے اخراجات کیلئے 37 کروڑ اور علامہ محمد اقبال ایوارڈ کے تحت 3 ہزار افغان طلباء کیلئے سکالرشپ کی مد میں 60 کروڑ کی گرانٹ منظور کرلی۔
اجلاس میں وزیراعظم کی ہدایات پر 3 ہزار افغان طلباء کیلئے سکالرشپ کی مد میں 5 کروڑ،سندھ میں جاری ترقیاتی سکیموں کیلئے 12.87 کروڑ،کراچی میں سپریم کورٹ کی رجسٹری برانچ کی نئی عمارت کی تعمیر کیلئے 45 کروڑ،گندم کی فریٹ سبسڈی سکیم کیلئے 2.25 کروڑ،نجکاری کمیشن کے مختلف آپریشنل اخراجات کی مد میں 4.91 کروڑ کی گرانٹ منظور کرلی گئی۔