وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی کارروائی میں القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے لیے ڈرون پاکستان سے نہیں اڑا۔
نجی چینل سے بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ‘ایمن الظواہری کی ہلاکت کس طرح ہوئی ہے، کس نے کی اور کس وجہ سے ہوئی ہے اور اگر یہ خبر درست ہے تو وہ کہاں تھا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو افغانستان اور امریکا کے درمیان اس پربات ہونی چاہیے اور یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کیا جو مذاکرات ہوئے تھے، ان میں ان معاملات کے حوالے سے کچھ طے نہیں ہوا تھا، اگر بات نہیں ہوئی تھی تو اس مسئلےکو حل ہونا چاہیے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ایمن الظواہری کابل میں اگر موجود تھے اور طالبان کو معلوم نہیں تھا تو اور بات ہے’۔
ایمن الظواہری کو نشانہ بنانے والا ڈرون پاکستان سے اڑنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘نہیں ایسا نہیں ہے اور اس میں واضح ہے ایسا کچھ نہیں ہوا’۔