کراچی کے نوجوانوں پر میڈیکل یونیورسٹی میں داخلے کے دروازے بھی بند

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے نوجوانوں پر میڈیکل یونیورسٹی میں داخلے کے دروازے بھی بند
کراچی کے نوجوانوں پر میڈیکل یونیورسٹی میں داخلے کے دروازے بھی بند

کراچی:ٹیکس وصولی کراچی سے، مراعات و اکرام سندھ کے دیگر شہروں کے لیے۔ میڈیکل یونیورسٹی میں داخلے کیلئے امتحان این ٹی ایس کے بجائے اندرونِ سندھ کی پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے زیر انتظام لیے جائیں گے۔ شہری حلقوں نے اس اقدام کو سندھ حکومت کا کراچی پر ایک اور شب خون قرار دے دیا۔

یعنی اب کراچی کے نوجوانوں پر میڈیکل یونیورسٹی میں داخلے کے دروازے بھی بند کردیئے گئے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کے محکمہ صحت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے پہلے ہی سندھ کے بجٹ میں کراچی کے لیے فنڈز انتہائی کم مختص کرنے پر احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ جبکہ سندھ سروسز کمیشن کے امتحانات میں بھی امتیازی سلوک اور اس کے تحت ملازمتوں میں صرف سندھی بولنے والوں پر کرم نوازیوں پر بھی اعتراض کیا تھا۔

ابھی اس کی باز گشت جاری تھی کہ ایک اور حق چھیننے کی تیاری پر شہری حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ کی اکائیوں میں فاصلے پیدا کیے جا رہے ہیں۔ جس سے نفرت پروان چڑھے گی۔

اس حوالے سے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر کا کہنا ہے کہ پی پی پی نے ہمیشہ نفرت کا بیج بویا ہے۔ جب سے سندھ میں پی پی پی کی حکومت ہے کراچی کے حقوق پر ڈاکہ مارا جارہا ہے۔

کامران اختر کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ یہ شہری علاقوں اور دیہی علاقوں میں تفریق و تقسیم کے مترادف ہے۔ اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔ کراچی کو لوٹ کا مال سمجھ کر کراچی کے ساتھ مفتوحہ علاقے جیسا سلوک بند کیا جائے۔ ورنہ مجبوراً عوام کو سڑکوں پر آنا پڑے گا۔

Related Posts