سارا ملبہ وہاب ریاض پر ڈال کر استعفے کیلئے دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈھاکا ٹریبیون

پاکستان کرکٹ ٹیم کی ٹی 20 ورلڈکپ سے ذلت آمیز واپسی کے بعد ٹیم مینجمنٹ میں مبینہ سرجری کا شکار ہونے والے سیلکٹر وہاب ریاض کی برطرفی کے متعلق نئی کہانی سامنے آئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر وہاب ریاض کو ذمے داری قبول کرکے مستعفی ہونے کا کہا گیا تھا، تاہم وہاب ریاض نے از خود مستعفی ہونے سے گریز کیا، جس کے بعد انکار پر وہاب ریاض کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ وہاب ریاض پر دباؤ ڈالا جا رہا تھا کہ وہ ٹیم سلیکشن کی ذمے داری قبول کریں تاہم وہاب ریاض ڈٹ گئے اور دباؤ میں نہیں آئے۔

واضح رہے کہ وہاب ریاض مین سلیکشن کمیٹی جبکہ عبد الرزاق مین اور ویمن سلیکشن کمیٹیز کے رُکن تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے وہاب ریاض اور عبد الرزاق کو سلیکشن کمیٹیوں سے الگ کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عبد الرزاق اور وہاب ریاض کی مین اور ویمن سلیکشن کمیٹی میں خدمات درکار نہیں۔

Related Posts