ڈاکٹر عافیہ کی رہائی مطالبہ پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے،سراج الحق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امت مسلمہ کے بڑے مسائل کی وجہ قرآن سے دوری اور بے عملی ہے، سراج الحق
امت مسلمہ کے بڑے مسائل کی وجہ قرآن سے دوری اور بے عملی ہے، سراج الحق

اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ میں گزشتہ 18برسوں سے قید قوم کی اعلیٰ تعلیم یافتہ بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو فی الفور رہا یا پاکستان منتقل کیا جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے لیے ان کی طرف سے کیا گیا مطالبہ پوری پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔

جس طرح امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں گزشتہ سالہاسال سے ڈاکٹر عافیہ کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے یہ سراسر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ امت مسلمہ کے جذبات بھی بری طرح مجروح ہو رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں سے پرزور مطالبہ کیا کہ اگر امریکہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے اور ڈاکٹر عافیہ کو پاکستان منتقل نہیں کیا جاتا تو حکومت پاکستان یہ کیس انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں لے کر جائے۔

انہو ں نے اعلان کیا کہ اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو جماعت اسلامی خود عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔ انہو ں نے اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ میں فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا اور انھیں 86سال کی قید سنا دی گئی۔

ایسی رپورٹس موجود ہیں جن میں یہ کہا گیا ہے کہ قید میں ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ بہیمانہ ظلم اختیار کیا گیا۔ یہ سراسر انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔

حکومت پاکستان کو چاہیے تھا کہ وہ انٹرنیشنل فورمز پر اس کیس کو بھرپور طریقے سے لڑتی، مگر سابقہ اور موجودہ حکومتوں نے اس ضمن میں انتہائی لاپرواہی کی۔

وزیراعظم نے اقتدار میں آنے سے قبل اور بعد میں کئی دفعہ قوم سے وعدہ کیا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائیں گے، مگر ان کا یہ وعدہ بھی دوسرے وعدوں کی طرح ہوا میں تحلیل ہو گیا۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ نے 2018ء میں وزیراعظم کے نام خط میں بھی ان کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی تھی۔

سراج الحق نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان سے اسی سال نکلنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں افغان فریقین اور امریکہ کے مابین معاہدے ہوئے ہیں جن میں قیدیوں کی دو طرفہ تبدیلی اور رہائی کے نکات بھی شامل ہیں۔ ان معاہدوں کے ذریعے 5000قیدی رہا ہوئے ہیں، مگر بدقسمتی سے کسی معاہدہ میں ڈاکٹر عافیہ کا نام شامل نہیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے گوانتاناموبے کی بدنام زمانہ جیل کو بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن مسلمانوں کے خلاف مغرب میں تشدد اور نفرت کے جذبات کو کم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت پاکستان کو ایک دفعہ پھر یاددہانی کروانا چاہتی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی پاکستان واپسی کے لیے عملی اقدامات کیے جا ئیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی افغانستان میں امن عمل کے لیے مذاکرات کی بھی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اپیل کرتی ہے کہ ان امن معاہدوں میں امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے اور ان کی پاکستان منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔

Related Posts