ملک کی حقیقی آزادی کے لئے فیصلہ کن مارچ اسی مہینے ہوگا، عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک کی حقیقی آزادی کے لئے فیصلہ کن مارچ اسی مہینے ہوگا، عمران خان
ملک کی حقیقی آزادی کے لئے فیصلہ کن مارچ اسی مہینے ہوگا، عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: پی ٹی آئی چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی حقیقی آزادی کے لئے فیصلہ کن مارچ اسی مہینے ہوگا، انہوں نے کہا کہ میری حکومت کمزور تھی، ویسی حکومت اب کبھی قبول نہیں کروں گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اور راولپنڈی، اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔

سابق وزیراعظم کا ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو پاکستان دیوالیہ ہو چکا تھا، موجودہ ٹولے نے 6 مہینے میں ہی پاکستان کو دیوالیہ کر دیا ہے۔26 سال سے جمہوریت اور عوام کی خاطر یکساں انصاف کیلئے سیاست کر رہا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار جگہ جگہ کہتا پھر رہا ہے کہ قرضے واپس نہیں کر سکتے، شہباز شریف نے 16 ارب روپے کی چوری کی۔جب ہم سے حکومت چھینی گئی تو پاکستان میں ترقی کی شرح 6 فیصد تھی،ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں صرف 5 دن چھٹی کی وہ بھی جب مجھے کورونا ہوا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں طاقتور شوگر، تیل اور بلڈر مافیا نے نظام پر قبضہ کر رکھا ہے، ان کی پوری کوشش ہے مجھے نااہل کروائیں اس لیے مجھ پر مقدمات ڈال رہے ہیں۔

حکومت حاصل کرنے کے بعد شہباز شریف کیسز سے بری ہو گئے، جب حکومت میں تھا تو مجھ پر بہت زیادہ پریشرتھا، نیب اورعدالتیں میرے اختیار میں نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان سنگاپور اور جنوبی کوریا سے معاشی طور پر آگے تھا، اب سنگاپور میں فی کس آمدن 70 ہزار ڈالر، پاکستان میں صرف 2 ہزار ڈالر ہے، سنگاپور نے شفافیت اور انصاف کے بل بوتے پر ترقی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کیلئے فیصلہ کن مارچ اسی مہینے ہو گا۔ دستور و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تحریک کو بھرپور انداز میں منطقی انجام تک پہنچانے کی تیاری کر رہے ہیں، فوری طور پر صاف شفاف انتخابات کا انعقاد موجودہ سیاسی و معاشی بحران سے نجات کا واحد ذریعہ ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران عوام کے اندر نہیں جا سکتے، الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، میں نے ساری زندگی میرٹ پر کام کیا ہے۔سوشل میڈیا کو کوئی نہیں روک سکتا، یہ کسی کے قابومیں نہیں ہے، میری حکومت کمزور تھی، ویسی حکومت اب کبھی قبول نہیں کروں گا۔

عمران خان نے کہا کہ محض رائے کے اظہار پر سینیٹر اعظم سواتی سمیت دیگر سیاسی کارکنان اور صحافیوں پر تشدد جیسی شرمناک روایت زندہ کی گئی۔ تحریک انصاف کی حقیقی آزادی کی تحریک ملک میں قانون کی حکمرانی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم بجلی کمپنیوں میں کرپشن پر برہم، کرپٹ افسران کی فہرست مانگ لی

تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی سے عبارت ہے، عدل و انصاف کے قیام اور قانون کی حکمرانی کے بغیر خوشحال معاشرے کی تشکیل کا تصور ہی محال ہے، کرپٹ اشرافیہ نے محض اپنے مفادات کیلئے دستور و قانون کی پامالی کا کلچر پروان چڑھایا ہے۔

Related Posts