تحریک انصاف نے 26فروری کو بلدیاتی قانون کے خلاف مارچ کا اعلان کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

14 سال سے سندھ کا نظام ڈاکو چلا رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنماء
14 سال سے سندھ کا نظام ڈاکو چلا رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنماء

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل و وفاقی وزیر اسد عمر نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے اور صوبے بھر میں عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

اسد عمر نے کہا کہ 14 سال سے پورا صوبہ ڈاکو چلا رہے ہیں۔عمران خان کی ہدایات ہیں کہ سندھ میں ہر صورت ڈاکو راج کا خاتمہ کیا جائے۔سندھ کو اس ڈاکو راج سے آزادی دلوائیں گے۔سندھ میں نا امیدی کا وقت ختم ہو چکا ہے۔

کے فور کی حتمی منظوری کے بعد اس پر کام شروع ہوجائے گا۔علی زیدی نے کہا کہ کراچی کے حالات ٹھیک نہ ہوں تو پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوتا ہے۔کراچی کو ٹھیک کرنے کے لیے زرداری مافیا کو گھر بھیجنا ہوگا۔2023 میں سندھ حکومت تحریک انصاف بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 26 فروری کوپی ٹی آئی کے تحت گھوٹکی سے کراچی تک مارچ میں پارٹی کی مرکزی قیادت شرکت کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر علی زیدی کے ہمراہ اتوار کوکراچی میں پی ٹی آٹی کی صوبائی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی سندھ کے صدر و وفاقی وزیر علی زیدی کی سربراہی میں صوبہ سندھ کی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی و وفاقی وزیر اسد عمر اور مرکزی عہدیداران نے خصوصی شرکت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر میاں محمد سومرو، امیر بخش بھٹو، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ، ارباب غلام رحیم، غوث علی شاہ۔فردوس شمیم نقوی، آفتاب صدیقی، لال مالہی، اللہ بخش انڑ، خرم شیر زمان، بلال غفار، عطا اللہ، محمود مولوی، ارسلان تاج، سدرہ عمران، ڈاکٹر سنجے، مولا بخش سومرو، علی پلہ نے شرکت کی۔اسد عمر کا ممبران سے تنظیمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں گھوٹکی سے کراچی مارچ کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔پی ٹی آئی سندھ کے بلدیاتی کالے قانون کے خلاف بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی وزیر علی زیدی نے اسد عمر کو مارچ کی تیاریوں اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اسد عمر نے رہنماں کو عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کرنے پر زور دیا گیا۔کراچی سمیت سندھ کے تمام اضلاع میں کارنر میٹنگز کرنے پر غور کیا گیا۔گھوٹکی سے کراچی مارچ میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت بھی شرکت کرے گی۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ہماری ایڈوائزری کونسل کا اجلاس ہوا ہے.آج کی گفتگو کا موضوع سادہ اور دو ٹوک تھا.ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں جہ 2023 میں سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے جارہی ہے.بہت ہی مربوط طریقے سے تنظیم پر کام شروع ہو چکا ہے۔

سندھ کے عوام کو دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے.صحت ایک بنیادی ضرورت ہے۔ جس کے لیے کے پی کے اور پنجاب نے اس پر کام کرلیا ہے،صحت کارڈ کے ذریعے عوام کے علاج کی ذمہ داری ریاست لے رہی ہے۔سندھ حکومت اس پر کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں.سندھ کے ترجمان کہتے ہیں کہ سندھ میں باہر سے لوگ علاج کے لیے آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی سے معاہدہ کر کے عوام کوماموں بنایا گیا، حلیم عادل شیخ

اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت نے نوجوان کی امید ختم کردی ہے۔سندھ میں پرچی پر نوکریاں ملتی ہیں۔چھوٹے کاشتکاروں کو پانی کے لیے ترسا دیا ہے۔14 سال سے پورا صوبہ ڈاکو چلا رہے ہیں۔

Related Posts