لاہور: ڈی جی اینٹی کرپشن کے بیان کے بعد عدالت نے رانا ثناء اللہ کی جانب سے دائر درخواست نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری کیس کی سماعت کی۔
اینٹی کرپشن کی جانب سے ایڈوکیٹ احمد اویس عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس کا چالان ٹرائل کورٹ میں جمع ہوگیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگر یہ بیان دیں گے کہ رانا ثناء اللہ کو گرفتار نہیں کرنا تو کیس ابھی ختم کردیتے ہیں ورنہ جواب دینا ہوگا، غلط بیانی پر دیکھیں گے کہ آپ کیسے ڈی جی اینٹی کرپشن رہ سکتے ہیں، سیاست دانوں کو اپنی لڑائیاں خود لڑنے دیں، ادارے کسی کا ٹول نہ بنیں۔
عوام نکل آئی تو کرپٹ ٹولے کو بھاگنے کی بھی جگہ نہیں ملے گی، شیخ رشید
عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن ندیم سرور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ادارہ سیاسی ٹول بن چکا ہے، ایک آتا ہے مقدمہ بناتا ہے دوسرا کوئی آتا ہے مقدمہ خارج کرتا ہے، آپ نے رانا ثنااللہ کے خلاف غلط بیانی کرکے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے، عدالت کو بتائیں آپ رانا ثنااللہ کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں یا نہیں؟
ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے جس پر جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ آپ نے یہ معاملہ آسانی سے حل کردیا۔
عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کے ریمارکس کے بعد وزیر داخلہ کی درخواست نمٹاتے ہوئے ماتحت عدالت کو کیس بھیج دیا۔
عدالت نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی جزا و سزا کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی، درخواست گزار بریت کے لیے 249 اے کی درخواست ٹرائل کورٹ میں دائر کرسکتا ہے۔