پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں قربتیں بڑھنے لگیں، پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان سے ایک بار پھر ملاقات کی ہے اور قومی اسمبلی میں اپنے نامزد کردہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کے لیے ووٹ مانگ لیے۔
عمرایوب، اسد قیصر اور جنید اکبر پر مشتمل پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں کے ملکر چلنے کو خوش آئند قرار دیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ ہم فارم 45 کے نتائج کے لئے ملک گیر الائنس بنانے پر کام کر رہے ہیں کیونکہ اس الیکشن میں ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ دھاندلی ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوا ر برائے وزیر اعظم عمرایوب خان اور نامزد امیدوار برائے اسپیکر ملک عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگومیں کہا ہم نے اپنا موقف مولانا فضل الرحمان کے سامنے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فارم 45کے مطابق جو بھی نتیجہ بنتا ہے وہ دیا جائے، فری الیکشن کا تقاضا پامال کیا گیا ہے یہ پاکستان کا دھاندلی زدہ الیکشن ہوا ہے آج جن ارکان نے حلف اٹھایا ہے ان کی اخلاقی حیثت کیا ہے؟ ہم نے مولانا سے صرف ووٹ کی بات نہیں کی، ہم اسمبلی میں اس ایشو پر اکٹھے بات کریں گے۔