ججوں کے خطوط کا معاملہ، چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ججوں کے خطوط کا معاملہ، چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی
ججوں کے خطوط کا معاملہ، چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق مسعود کے خطوط کے بعد جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی ہے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس کی ہدایت پر پی آر او سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیشن پر مؤقف جاری کیا، اعلامیے سے متعلق جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے اختلاف کیا اور اختلاف کے باعث پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں تنازع کھڑا ہوا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے اجلاس مؤخر کرنے کی رائے دی، غیرمتوقع حالات میں جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین نے رولز ریلیکس کرنےکی اجازت دی اور اجازت دی گئی کہ 28 جولائی کے اجلاس کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر جاری کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد چیئرمین ہائرایجوکیشن مقرر

سپریم کورٹ کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ آڈیو ریکارڈنگ کے مطابق اٹارنی جنرل نے رولز بنانے تک معاملہ مؤخر کرنے کیلئے کہا، اٹارنی جنرل نے کسی ہائیکورٹ جج کے متعلق میرٹ پر رائے نہیں دی اور نہ ہی ہائیکورٹ کے کسی جج کو جانچنے یا مسترد کرنے پر رائے دی، اس طرح جوڈیشل کمیشن کے 5 ارکان کے کہنے پر اجلاس مؤخر کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس کے نامزد ججز کے نام کثرت رائے سے مسترد کردیے گئے تھے۔

تاہم، سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا گیا ہے، اجلاس مؤخر کرنے کی حمایت اٹارنی جنرل نے بھی کی، اجلاس مؤخر کرنے سے متعلق 5 ارکان کے ووٹ آئے، ناموں پر بحث کے بعد چیف جسٹس نے نئے ججز سے متعلق مزید ڈیٹا فراہم کرنےکی ہدایت کی۔

اس حوالے سے سپریم کورٹ کے سینئر جج قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے خط لکھا ہے۔

Related Posts