وہ برطانوی خاتون جو اپنا ملک چھوڑ کر پاکستان میں بسنا چاہتی ہیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اسکرین گریب

ایک ایسے وقت جب پاکستان میں ہر طرف مایوسی ہی مایوسی کے اندھیرے چھائے ہوئے ہیں، بالخصوص نوجوانوں کی بڑی تعداد ملک سے فرار میں عافیت تلاش کر رہی ہے، برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان نو مسلم خاتون نے برطانیہ چھوڑ کر پاکستان میں آباد ہونے کا عندیہ دیا ہے۔

یوٹیوب پر Aisha Rosalie کے نام سے ولاگنگ کرنے والی انگریز ولاگر نے حال ہی میں اپنی ایک ولاگ میں پاکستان اور پاکستانیوں سے کھل کر اپنی محبت کا اظہار کیا ہے۔

عائشہ روزیلی کا اپنی ولاگ میں کہنا ہے کہ وہ آج سے چار سال قبل مسلمان ہوئی ہیں اور انہوں نے پاکستان اور پاکستانیوں کے ساتھ محبت کی وجہ سے اردو بھی سیکھ لی ہے۔

اردو میں کی گئی ولاگ میں عائشہ روزیلی پاکستان سے اپنی محبت کی پانچ وجوہات بیان کرتی ہیں، پہلی وجہ ان کے مطابق یہ ہے کہ پاکستان کے مسلمانوں میں سے کچھ بہت ہی اچھے مسلمان ہیں، جو میرے لیے انسپائریشن کا باعث ہیں۔

عائشہ روزیلی کا کہنا ہے کہ مغربی میڈیا پر پاکستان کے متعلق بہت غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں، مجھے ان سے نفرت ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ سب یہاں بیٹھ کر تبصرے کرتے ہیں، مگر حقیقت میں جو بھی پاکستان جاتا ہے وہ متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتا۔

Aisha Rosalie کا کہنا ہے کہ پاکستان سے میری محبت کی دوسری وجہ یہ ہے کہ پاکستان کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں، یہاں تک کہ غریب بھی اپنی حیثیت سے بڑھ کر مہمان کا خیال رکھتا ہے، عائشہ نے اس سلسلے میں اپنا ایک تجربہ بھی شیئر کیا۔

ان کے مطابق پاکستان سے محبت کی تیسری وجہ پاکستان کا مضبوط خاندانی نظام ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی اپنے والدین کو اکیلے نہیں چھوڑتے، ج یسے یو کے میں لوگ اپنے والدین کو اکیلے چھوڑ دیتے ہیں۔

عائشہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سے ان کی محبت کی چوتھی وجہ پاکستانی کھانے ہیں، ان کے مطابق پاکستانی کھانے دنیا میں سب سے بہترین ہیں، جن کا کوئی جواب نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پانچویں وجہ پاکستان کا قدرتی حسن ہے، ان کے مطابق پاکستان کے قدرتی مناظر دیکھنے کے لائق ہیں۔

آخری میں Aisha Rosalie اپنے مستقبل کے پلان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتی ہیں کہ میں مستقبل میں کسی مسلمان ملک میں رہنا چاہوں گی اور وہ ملک پاکستان ہوسکتا ہے۔

Related Posts