ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں مویشی منڈی انتظامیہ نے 10 مئی سے ناردرن بائی پاس پر تیسر ٹاؤن میں منڈی لگانے کا اعلان کیا ہے۔عید کی تیاریوں کے مابین سب سے بڑی مویشی منڈی لگانے کی تیاری بھی جاری ہے۔
اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ خریداروں کو جانوروں کی خریداری کے لئے نقد رقم نکالنے کی سہولت دینے کے لئے اے ٹی ایم اور عارضی بینک برانچیں قائم ہوں گی۔اس کے علاوہ ہنگامی طبی امداد کے لیے ایمبولینس بھی دستیاب ہوگی۔
رواں برس 2024ء کے دوران عید الاضحیٰ جون میں منائی جائے گی ۔ جس کے پیش نظر مرکزی مویشی منڈی مئی کے پہلے ہفتے میں فعال ہوگئی ہے۔عیدالاضحیٰ کے موقع پر مرکزی مویشی منڈی اگلے ماہ جون کے پہلے ہفتے میں قائم ہوگی۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سال 2024 میں قربانی کے جانوروں کی مویشی منڈی 10 مئی سے شروع کر دی گئی جبکہ متعلقہ حکام کی جانب سے مویشی منڈی کے لیے تیسر ٹاؤن نادرن بائی پاس پر 1000 ایکڑ رقبے کا انتخاب کیا گیا ہے۔
رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ مویشی منڈی میں سیکیورٹی کے مؤثر انتظامات کو بھی حتمی شکل دیدی گئی ہے جس میں پولیس اور رینجرز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ مسلسل گشت اور پولیس کے ناکے بھی شامل ہونگے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مویشی منڈی میں خریداروں کے ساتھ بیوپاریوں کے لیے بھی سہولتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ خریداروں کی سہولت کے لیے وسیع پارکنگ ایریا بھی قائم کیا جا رہا ہے۔مرکزی مویشی منڈی شہریوں کیلئے ایک اہم سہولت ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں قائم کی جانے والی مرکزی مویشی ایک میلے کی شکل اختیار کر جاتی ہے جہاں پر شہری اپنے قربانی کے جانور خریدنے بلکہ وی آئی پی بلاکس میں فروخت کے لیے لائے گئے خوبصورت جانوروں کو دیکھنے کیلئے بھی جمع ہوجاتے ہیں۔
مویشی منڈی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے مویشی منڈی کی حدود میں فوڈ کورٹ سمیت دیگر بنیادی اشیا کی فراہمی کے لیے عارضی اسٹالز بھی لگائے جا رہے ہیں۔کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کیلئے ایمبولینس بھی موجود رہے گی۔
واضح رہے کہ مویشی منڈی پاکستان کی معیشت بالخصوص لائیو اسٹاک کے شعبہ کی ترقی کا اہم ذریعہ ہے جہاں ملک بھر سے ہزاروں بیوپاری لاکھوں قربانی کے جانور لاکر فروخت کرتے ہیں۔مویشی منڈی میں فی مویشی 30 لیٹر پانی مفت فراہم کیاجاتا ہے۔
فروخت کے لیے لائے جانے والے قربانی کے جانوروں کے لیے اراضی بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہے۔ منڈی میں داخلے سے قبل تمام مویشیوں کا معائنہ لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ مویشیوں کی صحت کی تصدیق کے لیے ویٹرنری ڈپارٹمنٹ کا سرٹیفکیٹ بھی لازمی ہوتا ہے۔
تازہ ترین صورتحال کیا ہے؟
مویشی منڈی کے متعلق تازہ ترین اپ ڈیٹ یہ ہے کہ ناردرن بائی پاس کے نزدیک گلشنِ معمار تھانے کی حدود میں جگہ لے لی گئی ہے، تاہم پولیس کی جانب سے سکیورٹی پلان تاحال نافذ نہیں ہوسکا۔ گزشتہ 2 ہفتوں سے مویشی منڈی میں جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔