سندھ حکومت کا رویہ ہمیں 70ء کی دہائی کی طرف لے جا رہا ہے،سینیٹر شبلی فراز

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سینیٹ الیکشن،وزیراعظم عمران خان کے خدشات صحیح ثابت ہوئے، شبلی فراز
سینیٹ الیکشن،وزیراعظم عمران خان کے خدشات صحیح ثابت ہوئے، شبلی فراز

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جب تک پیسے کی سیاست ہے اس وقت تک جمہوریت اور معیشت مضبوط نہیں ہوگی،، کم تعداد کے باوجود پیپلز پارٹی کس بنیاد پر سینیٹ الیکشن جیتنے کا دعویٰ کر رہی ہے، سندھ حکومت کا رویہ ہمیں 70ء کی دہائی کی طرف لے جا رہا ہے۔

حلیم عادل شیخ کو نااہلیوں کی نشاندہی پر سزا دی جا رہی ہے، تھرپارکر میں ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ہراساں کیا گیا، ڈسکہ کے الیکشن کا فیصلہ من و عن تسلیم کریں گے، (ن) لیگ نے ماڈل ٹاؤن اور فیصل آباد سے تشدد کی سیاست متعارف کرائی، دھونس، طاقت اور لالچ کی سوچ کو ختم کرنا ہوگا۔

جمہوریت کے اصل ثمرات حقیقی نمائندوں کے ذریعے ہی سامنے آ سکتے ہیں، سینیٹ کے انتخابات میں کرپشن ختم کرنے کے لئے حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے، پی ٹی آئی نہیں، دیگر جماعتوں نے تشدد کی سیاست شروع کی، کے پی کے اور نوشہرہ میں پرامن انتخابات ہوئے، تشدد کے کلچر کو تبدیل کریں گے۔

الیکٹرانک ووٹنگ متعارف کرانے کا جائزہ لے رہے ہیں۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سندھ حکومت نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سمیت حلیم عادل شیخ کے ساتھ جو رویہ اپنایا۔

وہ قابل مذمت ہے، یہ ہمیں 70ء کی دہائی کی طرف لے جاتا ہے، حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے نڈر اور بے باک رکن سندھ اسمبلی، اپوزیشن لیڈر اور عمران خان کے سپاہی ہیں، سندھ حکومت کی نااہلیوں اور کرپشن کی نشاندہی پر ان کے فارم ہاؤس کو حکم امتناع کے باوجود گرایا گیا۔

حلیم عادل شیخ پر حملہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، سندھ حکومت نے پولیس کے اختیارات کو بھی غلط طریقے سے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر الیکشن میں پیپلز پارٹی نے حکومتی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا، کئی دہائیوں سے حکومت میں ہونے کے باوجود سندھ کے عوام کی حالت زار عبرت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

اسپتالوں کی صورتحال انتہائی خراب ہے، پینے کے پانی کی خراب صورتحال سمیت لوگوں کے جان و مال تک محفوظ نہیں، جہاں عوامی نمائندوں کو نہیں چھوڑا جاتا تو عام آدمی کے ساتھ کیا سلوک روا رکھا جاتا ہوگا۔

حلیم عادل شیخ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد سندھ حکومت کی کرپشن کو سامنے لائے جس پر انہیں نشانہ بنایا گیا، ان پر تشدد کر کے قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت قانون کا احترام کرے، حلیم عادل شیخ کے ساتھ جس طرح کا رویہ روا رکھا گیا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

ہم اس معاملہ کو اسمبلی سمیت ہر پلیٹ فارم پر اٹھائیں گے۔ حلیم عادل شیخ کے ساتھ جو تشدد آمیز رویہ اختیار کیا گیا ہے اس کا قطعی کوئی قانونی و اخلاقی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بالخصوص سندھ کے دیہی علاقوں کے لوگ غلامی کی زندگی گذار رہے ہیں۔

ان کو جمہوریت کے ثمرات ملے اور نہ ہی ذوالفقار علی بھٹو کے روٹی، کپڑا مکان کے نعرہ سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ایک طرف پیسوں کی سیاست ہو رہی ہے، اپوزیشن نے بے نظیر بھٹو کے دستخط شدہ چارٹر آف ڈیموکریسی کو ردی کی ٹوکڑی میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ جب تک اس ملک میں پیسے کی سیاست، لوگوں کے ضمیر اور ووٹ کی خریدو فروخت کا عمل ختم نہیں ہوگا، اس وقت تک جمہوریت اور معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی۔

Related Posts