گمراہ کن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ اہم چیلنج ہے، آرمی چیف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو سما

آرمی چیف حافظ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے، ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے وہاں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، جامع قوانین اور قواعد و ضوابط کے بغیر غلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز بیانات سیاسی اور سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔

اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024 کی خصوصی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لئے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا، پرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح پر بڑا چیلنج ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویژن عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے، حالیہ برسوں میں دُنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ عالمی سطح پر معیشت، افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی اہم چیلنج ہے، دنیا میں مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لئے جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، فتنتہ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے، پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دے گی۔

آرمی چیف نے کہا کہ بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔

انہوں نے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بارامداد روانہ کی، پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔

Related Posts