کراچی:سندھ حکومت اور کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے روزہ داروں کو گراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ کمشر کراچی کی جاری کردہ پرائس لسٹ کہیں نظر نہیں آرہی۔ افتخار شلوانی جب سے کمشنر کراچی بنے ہیں شہر میں سرکاری رٹ گراں فروشوں پر ختم ہو چکی ہے۔
کھلی آزادی ہے جتنا مہنگا فروخت کرنا چاہو کرو کی پالیسی پر ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنرز عمل پیرا ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ خربوزہ کے کمشنر کراچی نے درجہ اول کے نرخ 62 روپے فی کلو اور درجہ دوم 42 روپے کلو کیے جانے کے باوجود صرف درجہ دوم 80تا60 روپے کلو کھلے عام فروخت ہوتا رہا۔
کیلے کے سرکاری نرخ درجہ اول 83 مقرر کروا کر ضلعی انتظامیہ نے کھلے عام،120 روپے میں درجہ دوم فرولت کروائے۔ سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی بے حسی ہے یا کرپشن جو عوام کے لیے نرخ تو کم مقرر کرتے ہیں مگر فروخت بھاری قیمت پر ہیں۔
کراچی میں دودھ کی قیمت بھی رمضان میں دوبارا 110روپے فی لیٹر وصول کی جا رہی ہے۔ شہریوں نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ سے ازخود نوٹس لے کر سرکاری افسران و زمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لی۔ے کی اپیل کی ہے۔