حکومتی و ضلعی انتظامیہ نے سرجانی ٹاؤن اور اسکے عوم کو لاوارث چھوڑ دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومتی و ضلعی انتظامیہ نے سرجانی ٹاؤن اور اسکے عوم کو لاوارث چھوڑ دیا
حکومتی و ضلعی انتظامیہ نے سرجانی ٹاؤن اور اسکے عوم کو لاوارث چھوڑ دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:ضلع غربی کا پسماندہ ترین زون سرجانی ٹاون ایک بار پھر حکومتی و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نظر انداز کیا جانے لگا۔،تقریبا دس لاکھ نفوس پر مشتمل سرجانی ٹاؤن اور اسکی عوم کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔

بلدیاتی سہولیات کی طرح کرونا جیسی مہلک وبا سے بچاو کی تدابیر کے حوالے سے بھی یکسر نظر انداز کردیا گیا۔ سرجانی ٹاون کی مختلف بستیوں میں لاکھوں رہائشی افراد لاک ڈاون میں ازیت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے باعث کہیں جا نہیں سکتے، مجبور افراد کہاں اور کس سے فریاد کریں۔فلاحی ادارے بھی بعض مخصوص علاقوں میں راشن تقسیم کر رہے ہیں، سرجانی ٹاون کے کئی علاقے راشن سے محروم ہیں،مکینوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔

افسوسناک طور پر ضلعی بلدیات کی جانب سے تاحال موثر اسپرے مہم یا احتیاطی تدابیر کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم بھی نہیں چلائی گئی، ضلعی بلدیات کا کہنا ہے کہ محدود وسائل کے باعث اسپرے مہم کا کام متاثر ہو رہا ہے تاہم اسپرے جاری ہیں۔

سندھ حکومت کی عدم توجہی کے باعث سرجانی ٹاؤن علاقہ غیر بنا دیا گیا، پورے کراچی میں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے مگر سرجانی ٹاؤن کوبلدیاتی سہولیات کے لحاظ سے نظر انداز کیا جارہا ہے۔

سرجانی ٹاؤن کے مکین علاقے کو بے یارو مددگار چھوڑے جانے پر افسردہ اور احساس محرومی کا شکار دکھائی دے رہے ہیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سرجانی ٹاؤن جب سے ضلع غربی کا حصہ بنا ہے۔

بلدیاتی سہولیات کے لحاظ سے یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے شہری اداروں سمیت سندھ حکومت اس علاقے کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہے۔جبکہ مکینوں کو راشن کی دستیابی بھی نہیں ہو پارہی ہے جس کی وجہ سے دیہاڑی دار طبقہ فاقوں کا شکار ہے۔

مکینوں نے حکومت سندھ سے گزارش کی ہے کہ وہ فوری طور پر سرجانی ٹاؤن میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کروانے کا بندوبست کیا جائے جبکہ راشن کی تقسیم کا دائرہ کار سرجانی ٹاؤن تک بڑھانے کیلئے متعلقہ اداروں کو پابند کیا جائے۔

Related Posts