پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اورنج ٹرین منصوبے پر کام کرنے والے چینی اہلکاروں کے مرض میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے کا جائزہ لینے کیلئے ٹیسٹ شروع ہو گئے ہیں۔
وائرس پاکستان میں پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر چینی باشندوں کی لاہور کے ائیر پورٹس سمیت اورنج ٹرین منصوبے میں موجود اہلکاروں کی اسکریننگ بھی شروع کردی گئی۔
لاہور میں چین سے براہِ راست یا بالواسطہ آنے والے مسافروں کی ائیرپورٹس پر سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔ جو مسافر چین سے ہو کر کسی اور ملک سے پاکستان آئے ہیں، ان کی اسکریننگ بھی جاری ہے۔
اورنج ٹرین منصوبے پر کام کرنے والے 500 چینی باشندوں کی پاکستان سے چین آمدورفت جاری رہتی ہے جس سے خدشہ ہے کہ کوئی چینی اہلکار وائرس پاکستان میں پھیلانے کا سبب نہ بن جائے۔
ٹرین منصوبے کے مناواں کیمپ میں 100 چینی باشندے ٹیسٹ کروا چکے ہیں جبکہ مزید 400 باشندے بھی جلد ٹیسٹ کروا کر کلیر ہوجائیں گے۔ اس دوران ٹرین منصوبے پر کام روک دیا گیا ہے۔
منصوبے کی انتظامیہ کے مطابق اورنج ٹرین منصوبہ 23 مارچ تک چلانے کے اعلان کے پیش نظر اس پر کام بھی ضروری ہے جو ٹیسٹ کلیر ہونے کے بعد شروع ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ترجمان دفترِ خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے معاملے پر چینی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جارہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں ترجمان دفترِ خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ چین میں موجود پاکستانی سفارت خارنہ تمام پاکستانی طلباء اور شہریوں سے رابطوں میں مصروف ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس پر چینی حکام سے رابطے میں ہیں۔دفترِ خارجہ