حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے، رہنما پیپلز پارٹی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے، رہنما پیپلز پارٹی
حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے، رہنما پیپلز پارٹی

کراچی:صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو سندھ کے دو حلقوں میں آج ہونے والے ضمنی الیکشن میں حتمی ہار نظر آرہی ہے، اسی لئے انہوں نے حلقہ پی ایس 88 میں دہشتگردی کرتے ہوئے پولنگ کے عمل کو روکنے کی کوشش کی ہے۔

الیکشن کمیشن پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف تمام تر شواہد کی موجودگی کے بعد اس کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کار سرکار میں مداخلت اور دہشتگردی کے الزام میں عائد کروائے۔

پولیس، رینجرز اورلوکل ایڈمنسٹریشن سمیت تمام ادارے الیکشن والے دن الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ان دونوں صوبائی وزراء نے منگل کے روز کیمپ آفس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ اسکول سے باہر کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے منگل کی صبح سے ہی اپنے 40 سے 50 مسلح دہشتگردوں کے ساتھ پی ایس88 کے پولنگ اسٹیشنوں پر جاکر وہاں کے عملے، ووٹرز اور یہاں تک کے پولیس کو بھی دھمکیاں دینا شروع کیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام کی درجنوں ویڈیو کلپس موجود ہیں، جس میں وہ اپنے ان مسلح افراد کے ساتھ جا جا کر سب کو ہراساں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے مسلسل رابطہ بنائے رکھا لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی اور دوپہر 1 بجے الیکشن کمیشن نے ایک خط جاری کیا کہ حلیم عادل شیخ کو حلقہ سے باہر نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قوائد و ضوابط کے خلاف پی ٹی آئی کے کئی ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اس حلقہ میں ہونے والے ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لئے اپنے مسلح افراد کے ساتھ گھومتے نظر آرہے ہیں اور یہ الزامات نہیں بلکہ اس کی ویڈیو شواہد بھی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور متعلقہ ڈی آر او کو قوائط و ضوابط کی خلاف ورزی اور مسلح افراد کے ساتھ پولنگ اسٹیشنوں میں دندناتے پھرتے حلیم عادل شیخ کے خلاف خود ایف آئی آر کا اندراج کرانا چاہیے اور یہ ان کی ذمہ داری ہے۔

پی ایس 88 اور پی ایس 43 میں پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور یہی خوف پی ٹی آئی اور ان کے اسکول سے باہر اپوزیشن لیڈر اور دیگر ایم پی ایز کو ستائے جارہا ہے اور اسی لئے انہوں نے اس حلقہ میں پولنگ کے عمل کو متاثر کرنے اور ووٹروں میں خوف و ہراس پھیلانے کے لئے صبح سے ہی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردئیے ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کے حکم کی خلاف ورزی، پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ گرفتار

Related Posts