کراچی:پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائم مقام صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا بتائیں انہوں نے بے عزتی کرنے کے علاوہ کون سا کام کیا ہے؟ اس وقت ملک میں عجیب سے معاملات ہیں، ہائبرڈ ماڈل نے ملک میں جو تباہی کی اس کا ذمہ دارکون ہے؟
رہنما ن لیگ نے کہا کہ ملک کو چلانے کے لیے نیب کو ختم کرنا چاہیے ہم انتظار کررہے ہیں کہ سپریم کورٹ آئی جی اغوا اور سی پیک کے نیب سے استثنیٰ پر نوٹس لے،سی پیک میں اب تک کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا اطلاق سی پیک پر نہیں ہوگا، حکومت قانون لا رہی ہے، جن لوگوں نے سی پیک شروع کیا انہیں استثنیٰ نہیں ملا، جو آج سی پیک چلا رہے ہیں انہیں استثنیٰ دیا جارہا ہے۔ چینی کی کرپشن 300اور گندم کی 400ارب سے زیادہ ہو گئی، کوئی پوچھنے والا نہیں۔
کراچی کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پتہ نہیں چلا جرم کیا ہے، نیب والے کہتے ہیں آپ پر کرپشن کا الزام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور مجھ سمیت دیگر پر ترقیاتی کاموں کے الزام لگائے گئے۔
حکومت بتائے سوا دو سالوں میں انہوں نے کیا کرپشن پکڑی، آئی جی سندھ کے اغوا کو 12 دن ہوگئے پتہ نہیں چلا کیوں اغوا ہوئے، انصاف کا نظام سب کے سامنے ہے۔
لاہور میں ایاز صادق کے خلاف پوسٹرز لگے لیکن لگانے والے کا پتا نہیں۔ لاہور میں ہندوستان کے جھنڈے کس نے لگوائے؟کراچی شہر میں وفاقی وزیر کی طرف سے پوسٹر لگے ہوئے ہیں، وفاقی وزیر سے پوچھا جائے کس کے خرچ پر یہ پوسٹر لگائے۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص پریشان ہے، کوئی امید کی کرن نہیں ہے۔ ہم پوسٹر لگوانے، کبھی غداری کے کیس، کبھی آئی جی اغوا کروانے میں لگے ہوئے ہیں۔ قومی اسمبلی نے بل منظور کیا ہے کہ نیب کا اطلاق سی پیک پر نہیں ہوگا۔ کس مقصد کے لیے سی پیک کو استثنیٰ دی گئی ہے؟
نیب اگر اچھا ادارہ ہے تواس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔انہوں نے کہاکہ سی پیک جنہوں نے بنایا اس کو استثنیٰ نہیں، لیکن جو آج چلا رہے ہیں ان کو استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔ ہم انتظار کر ہیں ہے کہ سپریم کورٹ آئی جی کے اغوا اور سی پیک قانون پر نوٹس لے۔
نیب کے ادارے کو ختم کریں تاکہ ملک چل سکے۔ دو سال سے پتہ نہیں الزام کیا ہے۔ ملکی معیشت تباہ حال ہے سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ آمدنی کم ہوگئی ہے۔ ترقی کے بجائے پوسٹر لگوانے اور غداری کے مقدمات بنائے جارہے ہیں۔
سی پیک کے اصل منصوبے کو چھوڑ دیا گیا ہے۔کسی ایک فرد کو استثنیٰ دینے کے لئے قانون سازی نہیں ہونی چاہئے۔ اگر نیب اتنا اچھا کام کررہا ہے تو پھر استثنیٰ کیوں ہے؟۔انہوں نے کہا کہ ایازصادق نے جو کچھ کہاکہ اسمبلی میں کہا۔ بھارتی وزیراعظم وفاقی وزیر کے بیان پر ایف اے ٹی ایف جارہے ہیں۔