پاک ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، دوطرفہ تعلقات کی بحالی پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، دوطرفہ تعلقات کی بہتری پر اتفاق

پاک ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے مابین جاری کشیدگی اور باہمی تناؤ میں کمی لانے اور اعتماد سازی کے اقدامات کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

ٹیلیفونک گفتگو کے دوران پاک ایران تعلقات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے فریقین کے بنیادی مسائل اور درپیش چیلنجز کو مشترکہ حکمتِ عملی سے حل کرنے سے اتفاق کیا۔

بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ باہمی سفارتی تعلقات کی بحالی کیلئے بھی متفق ہیں جبکہ خطے کے دیگر ممالک بھی پاکستان اور ایران پر تناؤ میں کمی پر زور دے رہے ہیں۔

پاکستان ایران کشیدگی کے تناظر میں ترکیہ کے وزیر خارجہ نے بھی نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کو فون کیا اور پاک ایران معاملات پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔

نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ترک ہم منصب کو پاکستان کے نقطہ نظر اور حالیہ امور کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آپریشن مرگ برسرمچار سے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔

وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے اندر دہشت گردوں کے کیمپوں پر کارروائی کی۔ ہمیں کشیدگی کی کوئی خواہش یا تناؤ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ 

Related Posts