بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Bilawal Bhutto and Fazlur Rehman discuss the political situation

کراچی:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں 18ویں آئینی ترمیم پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوری قوتیں 18ویں آئینی ترمیم پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی۔

ہم نے 18ویں آئینی ترمیم کے ذریعے دستور کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا،ہم 18ویں آئینی ترمیم کے خاتمے کے حوالے سے کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ملک کرونا وائرس کی وجہ سے سنگین حالات سے گزررہا ہے، وفاق آئین سے چھیڑچھاڑ کے بجائے صوبوں کی مدد کرے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اٹھارویں ترمیم میں ردوبدل کی طاقت نہیں رکھتی اور نہ ہی ترمیم کے لیے اس کے پاس مطلوبہ تعداد ہے،بنیادی طور پر وفاق کو چاہیے کہ وہ صوبوں کو مستحکم کرے لیکن فیڈریشن ایک طرف صوبائی خودمختاری پر یقین رکھتی اور دوسری طرف ان یونٹس کو مضبوط بھی نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں کو ان کے حقوق دے کر واپس لینا اور صوبائی خودمختاری ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو نیا بحران پیدا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے چند نکات میں ردوبدل کے لیے مذاکرات کی کوشش کی جائے تو وہ بھی بے عمل ثابت ہوگی۔

Related Posts