اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں ٹیلی میڈیسن سروسز کا آغاز

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Telemedicine services to be launched in Islamabad’s rural areas

چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس میں اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں بنیادی صحت مراکز اور دیہی صحت مراکز پر ٹیلی میڈیسن سروسز کے آغاز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں سینئر افسران، سی ڈی اے کے اراکین، اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے ڈپٹی کمشنر، کیپٹل اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت کے رہائشیوں کے لیے صحت کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنانے پر گفتگو کی گئی۔

ٹیلی میڈیسن منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں اس کا مقصد پیش کیا گیا کہ دور دراز علاقوں کے مریضوں کو پیشہ ورانہ طبی مشوروں تک رسائی فراہم کی جائے گی، خاص طور پر ان اوقات میں جب صحت کے مراکز فعال نہیں ہوتے۔

چیئرمین محمد علی رندھاوا نے صحت کی سہولیات کو زیادہ قابل رسائی اور موثر بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ ہر بنیادی صحت مرکز کے لیے ٹیلی میڈیسن سروسز کے نفاذ کا بجٹ تیار کریں اور معیاری اور مسلسل صحت کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

اجلاس میں طے پایا کہ اس منصوبے کا آغاز ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کیا جائے گا، جس کے تحت ابتدائی طور پر منتخب بنیادی صحت مراکز پر چھ ماہ کے لیے ٹیلی میڈیسن سروسز فراہم کی جائیں گی۔ بعد ازاں ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے گا تاکہ یہ خدمات تمام بی ایچ یوز تک پھیلائی جا سکیں۔

چیئرمین نے آر ایچ سیز اور بی ایچ یوز کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ بنیادی صحت کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے ان مراکز کے لیے ایک ریونیو جنریشن ماڈل تیار کرنے کی بھی ہدایت دی، جس سے حاصل ہونے والے فنڈز کو انفراسٹرکچر کی بہتری اور بہتر صحت خدمات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

Related Posts