وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ سے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کا ٹیلیفونک رابطہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ سے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کا ٹیلیفونک رابطہ
وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ سے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کا ٹیلیفونک رابطہ

کراچی:وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ سے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے ٹیلیفونک رابطہ کیا، خواجہ اظہار الحسن نے وزیر بلدیات سے ادارہ ترقیات کے ورک چارج ملازمین کی کئی ماہ سے رکی تنخواہوں کی ادائیگی اور انہیں مستقل کیے جانے کے حوالے سے گفتگو کی۔

یہ رابطہ کے ڈی اے ایمپلائز یونین کی اپیل پر کیا گیا۔ ٹیلیفونک گفتگو میں خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ ورک چارج ملازمین کی دو سال سے تنخواہیں بندہیں۔

جس پر وزیر بلدیات نے کہا کہ ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی جس پر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم کمیٹی کے کام کو روکنے کی با ت نہیں کر رہے۔ اس وقت پورا ملک کورونا وائرس کی زد میں ہے۔

خاص طور پر کراچی میں بھی لاک ڈاؤن کو دو ہفتے ہونے والے ہے اس لئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ورک چارج ملازمین کو کم از کم ایک ماہ کی تنخواہ دی جائے۔

خواجہ اظہار الحسن نے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کو یہ بھی بتایا کہ جو سندھ گورنمنٹ سے 20 کروڑ چالیس لاکھ کی گرا نٹ آتی ہے اس میں ان ورک چارج ملازمین کا شیئرز بھی آرہا ہے۔ پھر کیا وجہ ہے کہ ان کو دو سال سے تنخواہیں نہیں دی جارہی۔

جس پر وزیر بلدیات نے کہا میں اس مسئلے پر ہمدردانہ غور کرونگا،اس پرایمپلائز یونین کے ذمہ داران نے کہا کہ ہم وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کے احکامات کی منتظر ہے۔

اگر اس کے باوجود بھی ان ورک چارج ملازمین کو بھوک و افلاس اور فاقہ کشی سے نہیں بچایاگیا اور تنخواہیں نہیں دی گئی تو ایمپلائز یونین اس لاک ڈاؤن کے دوران یا لاک ڈاؤن کے بعد خواجہ اظہار الحسن کی قیادت میں سوک سینٹر میں ایک بھرپور مظاہرہ کریں گے۔

Related Posts