پنجاب اور مرکز میں اب کیا کرنا ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس ضمن میں فیصلہ کرلیا ہے جس کے مطابق وفاق اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھا جائے گا۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف اور آفتاب شیرپاؤ کی پارٹی قومی وطن پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پرقومی وطن پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی، چاہتے ہیں کہ ہم آہنگی ہو اور استحکام آئے۔
انہوں نے کہا کہ فارم 45 ثبوت ہیں ہمارے امیدوارجیتے ہیں مگر فارم 47 میں نتائج تبدیل کیے گئے، مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی نے بھی احتجاج کا اعلان کیا ہے، ہر پانچ سال بعد الیکشن ہوتے ہیں اورمتنازع ہوجاتے ہیں، انتخابات کا مقصد فوت ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سیاسی جماعتوں سے رابطے کررہے ہیں اور ان کی ہدایت پر مرکز اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما گوہر علی خان نے کہا تھا کہ عمران خان نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے میاں اسلم اقبال کے نام کی منظوری دے دی ہے۔
پی ٹی آئی کے وفد میں شوکت یوسفزئی اور اسد قیصر بھی شامل تھے جبکہ قومی وطن پارٹی کے رہنما احمد نواز جدون، ہاشم بابر اور سکندر حیات خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ملاقات کے دوران پی ٹی آئی نے حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کیو ڈبلیو پی سے تعاون طلب کیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اعلان کیا تھا کہ 8 فروری کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور یہ صرف عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔
پی ٹی آئی کے ایک وفد نے ایک روز قبل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی جس میں ملک میں انتخابات کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔