امریکی اسکول میں طالبہ نے ساتھی طالب علم اور استاد کو قتل کرکے خود کو گولی مارلی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Teenage Girl Kills Fellow Student and Teacher in US School Shooting

امریکا کی ریاست وسکونسن کے ایک اسکول میں 15 سالہ لڑکی نے پیر کے روز کلاس روم میں فائرنگ کرکے ایک ساتھی طالب علم اور ایک استاد کو ہلاک وچھ دیگر افراد کو زخمی کر دیا اور بعد میں خود کو بھی گولی مار لی۔

روئیٹرز کے مطابق یہ واقعہ صبح 11 بجے کے قریب ابینڈنٹ لائف کرسچن اسکول میں پیش آیا، جہاں پری کنڈرگارٹن سے بارہویں جماعت تک کے 420 طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔

پولیس کے مطابق حملہ آور طالبہ جس کی شناخت نتالی روپنو کے نام سے ہوئی، اسکول کی طالبہ تھی اور اسے سمانتھا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔

فائرنگ کی اطلاع ایک دوسری جماعت کے طالب علم نے دی، پولیس چیف شون بارنس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ واقعہ پورے شہر کے لیے ایک المیہ ہے۔

اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک نوجوان طالب علم اور ایک استاد شامل ہیں جبکہ دو زخمی طلبہ کی حالت تشویشناک ہے۔ دیگر چار زخمی، جن میں ایک استاد اور تین طلبہ شامل ہیں، خطرے سے باہر ہیں۔

کراچی: ٹریفک حادثہ، 13 سال بعد پیدا ہونیوالا اکلوتا بچہ جاں بحق، ماں باپ غم سے نڈھال

امریکا میں اسکول فائرنگ کے واقعات ایک سنگین مسئلہ بن چکے ہیں۔ 2024 میں اب تک 322 اسکول فائرنگ کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جو 1966 کے بعد دوسرا سب سے بڑا سالانہ اعداد و شمار ہے۔پیر کے روز کا واقعہ اس لحاظ سے غیر معمولی ہے کہ اس میں ایک لڑکی ملوث تھی ۔

پولیس کے مطابق، حملہ آور کے والدین تفتیش میں تعاون کر رہے ہیں۔ اسلحہ کیسے حاصل کیا گیا، اس سوال پر پولیس چیف نے کہا، “یہ ایک اہم سوال ہے کہ ایک 15 سالہ بچی ہتھیار کیسے حاصل کر سکتی ہے؟”

میئر ستیہ روڈس کون وے نے کہا کہ گن وائلنس کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔امریکا میں اسکول فائرنگ کے واقعات پر قابو پانے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے اپیل کی ہے کہ گن کنٹرول کے سخت قوانین نافذ کیے جائیں۔

Related Posts