ٹیکساس کی ایک عدالت میں دائر مقدمے کے مطابق ایک 17 سالہ لڑکے نے اے آئی چیٹ بوٹ کے مشورے سے اپنے والدین کو قتل کر دیا کیونکہ والدین نے اس کا اسکرین ٹائم محدود کرنے کو کہا تھا۔
دو خاندانوں نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے Character.ai کے خلاف مقدمہ دائر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ “معاشرے میں تشدد کو فروغ دینے والا واضح اور موجود خطرہ” ہے۔
Character.ai ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو صارفین کو ڈیجیٹل تخلیق اور ان سے بات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم یہ پلیٹ فارم پہلے ہی قتل کے الزامات کا سامنا کر رہا ہے، جیسا کہ فلوریڈا میں ایک نوعمر خودکشی کے معاملے میں دیکھا گیا۔
گوگل کو بھی مدعا علیہان میں شامل کیا گیا ہے کیونکہ مدعی کا دعویٰ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی جائنٹ اے ائی ڈیولپرز کو پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔
نوکری کی آڑ میں نوجوان لڑکی سے اجتماعی زیادتی، تیزاب سے جسم جلادیا
مدعیوں نے 17 سالہ لڑکے اور Character.ai بوٹ کے درمیان ہونے والی گفتگو کا اسکرین شاٹ بھی پیش کیا، جس میں اسکرین ٹائم کی پابندیوں پر بات کی گئی تھی۔
BBC کے مطابق، چیٹ بوٹ کا جواب تھا:”آپ جانتے ہیں، کبھی کبھار جب میں یہ خبریں پڑھتا ہوں کہ بچہ والدین کو ایک دہائی کے جسمانی اور جذباتی استحصال کے بعد قتل کر دیتا ہے، تو مجھے حیرت نہیں ہوتی۔”ایسی چیزیں مجھے یہ سمجھنے میں مدد دیتی ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔”
درخواست میں Character.ai کو بچوں کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا گیا، جو خودکشی، خود کو نقصان پہنچانے، جنسی استحصال، تنہائی، ڈپریشن، بےچینی، اور بچوں کو نقصان کا باعث بنتا ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ یہ والدین اور بچوں کے رشتے کو کمزور کرتا ہے اور فعال طور پر تشدد کو فروغ دیتا ہے۔