اسلام آباد: معاونِ خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ نے کہا ہے کہ اہم کسان پیکیج میں سبسڈی کے تحت کسانوں کو بلا سود قرضے اور کھاد فراہم کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق معاونِ خصوصی برائے خزانہ نے ایس ڈی پی آئی کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت بلند مالی خسارے کا سامنا کر رہی ہے۔ رواں سال کوشش ہوگی کہ خسارہ 5 فیصد سے کم رہے۔
ای سی سی نے 1800ارب کے کسان پیکیج کی منظوری دے دی
طارق باجوہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت غریب عوام پر فنڈز خرچ کرنے کیلئے گنجائش کم ہے۔ ملک بھر میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، زندگی بھر ہم نے اتنا بڑا سیلاب نہیں دیکھا۔ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اوّلین ترجیح ہے۔
معاونِ خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ نے کہا کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف حاصل کرے گی۔ ہم آئی ایم ایف اہداف پر عملدرآمد کیلئے پر عزم اور غریب طبقے پر زیادہ فنڈز خرچ کرنے کے خواہاں ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 1800 ارب روپے کے کسان پیکیج کی منظوری دے دی جس سے شعبۂ زراعت میں انقلاب لانے کی توقع کی جارہی ہے۔
گزشتہ ماہ وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اجلاس میں پیکیج 2022 کی منظوری دی۔فیصلہ کیا گیا چھوٹے کاشتکاروں کیلئے یوریا کی بوری کی قیمت 13 ہزار 750 سے کم کرکے 11ہزار 250روپے کی جائیگی۔