قندھار: پولیس ہیڈ کوارٹر اور قندھار کے گورنر کی رہائشی عمارت پر طالبان کے خود کش حملے جبکہ غزنی میں کی گئی کارروائی میں مجموعی طور پر 6افغان سیکیورٹی اہل کار ہلاک ہوگئے۔
قندھار کے گورنر قندھار کے ترجمان باہر احمد احمدی نے اس حوالے سے بتایا کہ طالبان حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھرا ایک فوجی ٹرک گورنر ہاوس اور افغان پولیس کے ہیڈکوارٹر تک لے جانے کی کوشش کی اور سیکیورٹی اہل کاروں کی جانب سے فائرنگ کرکے روکنے کی کوشش کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
قندھار کے ضلعے شاولی میں پیش آنے والے اس واقعے میں تین افغان سیکیورٹی اہل کار ہلاک اور 14 شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے جب کہ پولیس ہیڈ کوارٹر اور گورنر کی رہائشی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب افغانستان کے صوبے غزنی میں چوکیوں کا جائزہ لینے کے لیے نکلنے والے ضلعی پولیس کے سربراہ وحید اللہ ایک حملے میں اپنے دو محافظوں سمیت ہلاک ہوگئے۔
طالبان باضابطہ طور پر ان دونوں کارروائیوں کی ذمے داری قبول کرچکے ہیں۔واضح رہے کہ فروری میں طالبان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں امریکی مرحلہ وار افغانستان سے اپنی فوج واپس بلانے کا وعدہ کرچکا ہے جب کہ دوسری جانب طالبان نے کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
سفارت کار حلقوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبان کے ایسے حملوں سے افغان حکومت سے ان کے تعلقات میں کشیدگی اور بے اعتمادی بڑھے گی۔ طالبان کی جانب سے افغانستان میں کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں زیادہ تر افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔