کابل: افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اگر داعش نے جنگ مسلط کی تو ہم ان سے خود نمٹ لیں گے۔ کابل میں ہونے والے حملوں پر داعش کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گی۔
غیرملکی خبررساں ادارے اے پی پی کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد داعش کے حملے ختم ہو جائیں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ داعش کے حملوں کے جواب میں امریکا کو ڈرون حملوں کی قطعی اجازت نہیں ہے، انہیں ہماری آزادی کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی نئی حکومت کا اعلان اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک امریکا کا آخری فوجی افغانستان سے نہیں چلا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘حکومت کا اعلان کرنا اہم ہے لیکن اس میں بہت صبر کی ضرورت ہے، حکومت کی تشکیل کے لیے ہم ذمہ دارانہ طریقے سے مشاورت کررہے ہیں۔ ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں اس معاملے پر کچھ تکنیکی مسائل کا سامنا ہے’۔
واضح رہے کہ 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملوں میں امریکی فوج کے 13 اہلکاروں اور 22 طالبان جنگجوؤں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : پیٹرولیم ڈویژن نے یکم ستمبر سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں کمی کا امکان ظاہر کردیا