طالبان حکومت کا آنجہانی جاپانی ڈاکٹر کی خدمات کا اعتراف، چوک منسوب کر دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

افغانستان کی طالبان حکومت نے جلال آباد شہر کے ایک معروف چوک کو افغانستان میں طویل عرصے تک مفت طبی خدمات انجام دینے والے آنجہانی جاپانی ڈاکٹر تیتسو ناکامورا سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

افغان وزارت اطلاعات کے مطابق جلال آباد شہر کے بہسود پل کے قریب چوک کی تعمیر نو کا کام تکمیل کے قریب ہے، جسے مکمل کرنے کے بعد شہری انتظامیہ اس چوک کو آنجہانی جاپانی ڈاکٹر تیتسو ناکامورا سے منسوب کرے گی۔

آئیے جانتے ہیں ڈاکٹر تیتسو ناکامورا کون تھے، جن کی خدمات کا طالبان جیسا بظاہر سخت گیر مذہبی گروہ بھی احترام کرتا ہے۔

ڈاکٹر تیتسو افغآنوں کے مسیحا:

جاپانی ڈاکٹر تیتسو ناکامورا نے تقریباً چار دہائیوں تک غریب ترین افغانوں اور پاکستانیوں کا علاج کیا۔ جس کی بنا پر وہ افغان عوام میں ایک ہیرو کی طرح مقبول تھے، وہ اپنی بے لوث انسانی خدمات کے باعث افغانوں کا مسیحا کہلائے جانے کے حقدار تھے۔

ڈاکٹر تیتسو کا قتل:

بد قسمتی سے آنجہانی ڈاکٹر تیتسو کو دسمبر 2019ء میں ایک حملے میں قتل کر دیا گیا۔ ڈاکٹر ناکامورا پر حملے کے خلاف افغانستان اور بین الاقوامی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا اور افغان عوام نے بھی اس پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی ٹیم کے ہارنے پر افغان کیوں خوش ہوئے؟

آنجہانی ڈاکٹر افغانستان پر امریکی حملے کے مخالف تھے:

ڈاکٹر ناکامورا طالبان کے پہلے دور میں بھی افغانستان ہی میں رہے۔ دو ہزار ایک میں امریکا نے افغانستان پر حملہ کیا تو ڈاکٹر ناکامورا نے امریکی حملے کی مخالفت کی۔

73 سالہ ٹیٹسو ناکامورا پیس جاپان میڈیکل سروسز نامی غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ تھے۔ جاپانی زبان میں تنظیم کا نام ’پشاور کائے‘ ہے۔ ناکامورا 1980 کی دہائی سے علاقے میں کام کر رہے تھے جب انہوں نے پہلی مرتبہ پشاور میں جذام کے مریضوں کا علاج شروع کیا۔

ناکامورا جاپان میں بھی اپنے فلاحی کاموں کی وجہ سے مشہور تھے۔ فلاحی تنظیم ‘پشاور کائے‘ کی بنیاد ناکامورا اور ان کے دوستوں نے رکھی تھی جو کہ افغانستان اور پاکستان میں 1984 سے رہے اور وہاں کام کیا۔ 2003 میں ناکامورا کو فلپائن کے راموں ماگسیسے ایوارڈ برائے امن سے نوازا گیا تھا۔ اس ایوارڈ کو ایشیا کا نوبل انعام بھی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

داتا دربار میں عرس کے دوران دو گروپوں کی لڑائی، وجہ کیا ہے؟

پشتون لباس پہننے کے شوقین ناکامورا 2001 میں امریکہ کی افغان جنگ کے سخت خلاف تھے۔ امریکی جنگ کے نتیجے میں طالبان کی حکومت کا خاتمہ ہوا۔ ناکامورا طالبان حکومت کو قابل منتظم مانتے تھے اور ان کا دفاع کرتے تھے۔

 طالبان نے آنجہانی ڈاکٹر تیتسو ناکامورا پر حملے کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ اس واقعے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے، طالبان ترجمان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’افغانستان کی تعمیر میں حصہ لینے والی تنظیم سے ان کے اچھے تعلقات ہیں۔‘

طالبان انتظامیہ کا اعتراف خدمت: 

ڈاکٹر تیتسو ناکامورا کے نام سے جلال آباد شہر کا چوک منسوب کرنا طالبان انتظامیہ کی جانب سے آنجہانی کی انسانیت کیلئے بے لوث خدمات کا خراج اور بہترین اعتراف ہے۔ چوک پر آنجہانی کا قد آدم پورٹریٹ بھی نصب کیا جائے گا، جو طالبان کے بارے میں سخت گیر تصور کے بر عکس اقدام ہے۔

Related Posts