کابل: طالبان کی تین رکنی ٹیم قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع کرنے کے لئے افغانستان پہنچ گئی، یہ اجلاس آج کابل کے ایک ہوٹل میں ہوگا۔ 29 فروری کو قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے پر قیدیوں کا تبادلہ ایک اہم نکتہ تھا۔
اس امن معاہدے کی شرائط کے تحت غیر ملکی کی فوجیں 14 ماہ کے اندر اندر افغانستان سے واپس چلی جائیں گی جو طالبان کی سیکورٹی گارنٹی کے تحت ہو گا۔
اس معاہدے میں 6000 قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ بھی شامل ہے جو افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونا ہے۔
اس سلسلے میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہاہے کہ ہماری تین رکنی ٹیم قیدیوں کی شناخت اور ان کی آمد و رفت اوررہائی کے عمل میں مدد کرے گی۔
مزید پڑھیں: افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان قیدیوں کا رہائی کا پروانہ مل گیا