دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے بھارتی طبلہ کے ماہر اور موسیقار استاد ذاکر حسین 73 سال کی عمر میں امریکا میں انتقال کر گئے۔
وہ عظیم موسیقار استاد اللہ رکھا کے بیٹے تھے اور سان فرانسسکو، امریکا کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔
رپورٹس کے مطابق استاد ذاکر حسین کو ایک ہفتہ قبل دل کی پیچیدگیوں کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں وہ آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔
مشہور بانسری نواز راکیش چورسیا نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا کہ استاد ذاکر حسین بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا شکار تھے۔
استاد اللہ رکھا کے بڑے بیٹے ذاکر حسین نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عالمی سطح پر ایک آئیکون کا مقام حاصل کیا۔
اپنے شاندار کیریئر میں انہوں نے پانچ گریمی ایوارڈز جیتے، جن میں سے تین اس سال کے 66ویں گریمی ایوارڈز میں شامل تھے۔
چھ دہائیوں پر مشتمل اپنے کیریئر کے دوران استاد ذاکر حسین نے بھارتی اور بین الاقوامی کئی نامور فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔ ان کا 1973 میں انگریزی گٹارسٹ جان میک لافلن، وائلنسٹ ایل شنکر، اور پرکاشن آرٹسٹ ٹی ایچ وکو ونایکرم کے ساتھ پروجیکٹ سنگ میل ثابت ہوا، جس نے بھارتی کلاسیکل موسیقی اور جاز کو ملا کر ایک منفرد طرز تخلیق کیا۔
ذاکر حسین کو بھارت کے معروف ترین کلاسیکل موسیقاروں میں شمار کیا جاتا ہے، ان کو 1988 میں پدم شری، 2002 میں پدم بھوشن، اور 2023 میں پدم وبھوشن جیسے اعلیٰ سول اعزازات سے نوازا گیا۔