سید احمد حسن کی موت کورونا سے نہیں ہوئی، والدہ نے حقائق سے پردہ اُٹھا دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سید احمد حسن کی موت کورونا سے نہیں ہوئی، والدہ نے حقائق سے پردہ اُٹھا دیا
سید احمد حسن کی موت کورونا سے نہیں ہوئی، والدہ نے حقائق سے پردہ اُٹھا دیا

اسلام آباد:شہر اقتدار کے سیکٹر جی /13/ فور میں سید احمد حسن کی موت کورونا وائرس سے نہیں ہوئی تھی بلکہ سید احمد حسن کی موت ممنوعہ ادویات کی زیادہ مقدار استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔

سید احمد کی عمر 15 سال تھی اور وہ نویں جماعت کا طالب علم تھا، سید احمد حسن کی والدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں واضح طور پر کہا ہے کہ میرے بیٹے سید احمد حسن کی موت کے ذمہ دار احمد امین خان اور اس کا والد امین الدین ہیں،ان کے ظلم و ستم کے باعث میرا بچا مرا۔

مقتول کی والدہ کے مطابق میرے بیٹے کو امین الدین نے زیادہ مقدار میں نشہ آور ادویات دیں اور مار ڈالا،مجھے آٹھ گھنٹے تک اس کی لاش نہیں ملی، یہ لوگ میرے بیٹے سید احمد حسن کی نعش کو اپنے گھر میں رکھ کر منصوبہ بندی کرتے رہے۔

میرے بیٹے کوکورونا وائرس کا مریض ظاہر کرنے کوشش کی اور کوشش کی گئی کہ مجھے اس کا آخری دیدار بھی نصیب نہ ہو سکے اور نہ ہی مجھے پتہ چل سکے کہ اس کے ساتھ انہوں نے کیا ظلم و ستم کیا ہے۔

امین الدین فالکن ٹریول ایجنسی کا مالک ہے،یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ پیسے کے زور پر کسی کے ساتھ بھی کچھ بھی ظلم کر سکتے ہیں، خدایا ان بھیڑیوں کے چہروں کو پہچانیے اور اپنے بچوں کو ان سے محفوظ رکھیں۔ جب کہ پیسہ پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے اور انصاف کو خریدنے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔

مقتول کی والدہ نے کہا کہ مجھے ہر صورت انصاف چاہیے،میں دکھیاری بے آسرا ماں وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے انصاف چاہیے۔

اسلام آباد میں ایف آئی آر درج ہوچکی ہے،جبکہ اس کا مقدمہ نمبر 172 2020 ہل ہے اور ایف آئی آر میری مدعیت میں درج کی گئی تھی،امین احمد خان اور اس کے اہل خانہ نے میرے بیٹے کو پمزاسپتال کے مردہ خانہ میں بغیر مجھے اطلاع دیے منتقل کردیا تھا جو کہ سراسر ظلم ہے، میں انصاف کی طلب گار ہوں۔

Related Posts