سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم انتخابات میں شکست کے بعد عہدے سے مستعفی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹاک ہوم: سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن انتخابات میں شکست کے بعد عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں۔ انہیں عام انتخابات کے دوران دائیں بازو کی جماعتوں نے باہمی اتحاد سے ہرایا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن کی جماعت 176 کے مقابلے میں 173 ووٹ لے کر 3 ووٹوں کے فرق سے شکست کھا گئی۔ انتخابات کے حتمی نتائج ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد سامنے آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ملکہ برطانیہ کے آخری دیدار کیلئے عوام کی لمبی قطاریں، پھول کم پڑگئے

واضح رہے کہ 1983 میں سویڈش سوشل ڈیموکریٹک یوتھ لیگ جوائن کرنے والی میگڈالینا اینڈرسن نے 1992 میں اسٹاک ہوم اسکول آف اکنامکس سے معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

بعد ازاں سویڈن میں 2014 کے عام انتخابات میں جیت کے بعد میگڈا لینا اینڈرسن وزیرِ خزانہ بن گئیں۔ اگست 2021 میں ان کی قسمت کا ستارہ چمکا اور انہں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کا مرکزی رہنما منتخب کر لیا گیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سویڈش وزیر اعظم میگڈا لینا اینڈر سن انتخاب کے چند گھنٹے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں جس کی وجہ اتحادی جماعت کا علیحدہ ہونا اور حمایتی اراکینِ پارلیمان کی حمایت سے محرومی تھی۔

گزشتہ برس نومبر کے دوران سویڈش پارلیمان میں حکومت اور اپوزیشن دونوں نے بجٹ تیار کرکے پیش کیا تھا، اتحادی جماعت کی علیحدگی کے باعث نومنتخب وزیر اعظم حکومت کا تیار کیا گیا بجٹ منظور کرانے میں ناکام رہیں۔

پارلیمنٹ ممبران کی اکثریت سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم کے خلاف ہوگئی۔ ممبران نے حکومت کی بجائے اپوزیشن کے تیار کیے گئے بجٹ کے حق میں ووٹ دئیے۔ تارکینِ وطن مخالف انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں اپوزیشن کا بڑا حصہ بن چکی تھیں۔

Related Posts