توانائی کے شعبے کا پائیدار حل حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کی ہدایت پر قبضہ مافیا کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں شروع
وزیر اعظم کی ہدایت پر قبضہ مافیا کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں شروع

اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت گیس کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا گیا‘ اجلاس میں وزیرِ توانائی عمر ایوب،وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر اور سینئر افسران شریک ہوئے۔

وزیرِ اعظم کو توانائی خصوصاً گیس کے شعبے میں جاری اصلاحاتی عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی‘ معاون خصوصی ندیم بابر نے وزیرِ اعظم کو ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی دستیابی کی صورتحال پر تفصیلی بریف کیا۔

معاون خصوصی ندیم بابر نے بتایا کہ اس وقت ملکی ضروریات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی دستیابی اورذخیرے کی صورتحال تسلی بخش ہے۔ ملک میں موجود ریفائنریز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اب تک کی پیش رفت وزیر اعظم کو پیش کی گئی۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے سے متعلقہ مسائل کا پائیدار حل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے سے متعلقہ مسائل عوام کی زندگیوں پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ان معاملات کے حل کی کوششوں کو مزید تیز کیا جائے۔

گیس کے شعبے میں حکومت کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ نظام میں موجود خرابیوں اور دستیاب وسائل کو موثر طریقے سے بروئے کار لا کر ہی عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے لہذا اس شعبے میں اصلاحات کا عمل بلاتعطل جاری رکھا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ گیس کے محدود ذخائر اس بات کے متقاضی ہیں کہ ان وسائل کا بہترین اور منافع بخش استعمال یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے علاقوں جہاں قدرتی گیس کی فراہمی ممکن نہ ہو وہاں ایل پی جی کی دستیابی پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ عوام کی روزمرہ کی ضرورتیں باآسانی پوری ہو سکیں اور جنگلات کی کٹائی کی حوصلہ شکنی ہو۔

Related Posts