کے الیکٹر ک کے سی ای او کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کی اپیل مسترد

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Supreme Court reject appeal to file a murder case against K Electric CEO

کراچی :کرنٹ لگنے سے بحق ہونے والے شہری کے قتل کا مقدمہ کے الیکٹرک کے چیئرمین اور سی ای او کے خلاف درج نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا اگر کرنٹ لگنے سے کوئی جاں بحق ہوجاتا ہے تو کمپنی کے سی ای او کے خلاف کیسے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے سکتے ہیں؟ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ وہ قانون بتایا جائے جس کے تحت کمپنی کے مالک یا سی ای او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جاسکتا ہے؟ ۔

جسٹس منیب اختر نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ قانون کی کس دفعہ کے تحت کیس درج کرنے کا حکم دیں اور کیا سزا ہوسکتی ہے؟ ۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ اگر ڈرائیور نے کسی کو مار دیا تو میر ے خلاف قتل کا مقدمہ کیسے درج ہوسکتا ہے؟جس نے قتل کیا وہی پکڑا جائے گا، کمپنی کے سی ای او کے خلاف اتنی کارروائی ضرور ہوسکتی ہے،بندہ غلط بھرتی کیا۔

درخواست گزار کے وکیل سلیم منگریو نے دلائل دیے کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے کرنٹ لگنے سے لوگ جاں بحق ہوئے، کے الیکٹرک کو کھمبے میں کرنٹ پھیلنے کی شکایت کی تھی، مگر فالٹ ٹھیک نہیں کیا گیا اس لیے انتظامیہ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے ۔جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اگر کسی کی غفلت سے شہری جاں بحق ہوا ہے تو معاوضے کے لیے کمپنی کے خلاف سول سوٹ دائر کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:کرنٹ سے ہونے والی اموات کا مقدمہ کے الیکٹرک پر ہونا چاہیے، حنید لاکھانی

23اگست کو 2017کو ماڈل کالونی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے بچہ اذہان جاں بحق ہوگیا تھا۔سیشن عدالت نے کے الیکٹرک کے سی ای او اور دیگر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے سیشن عدالت کا فیصلہ معطل کردیا تھا،سپریم کورٹ نے بھی سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

Related Posts