زمینوں کے ریکارڈ میں جعلسازی، سینئر ممبر ریونیو بورڈ 1 ماہ میں رپورٹ دیں۔چیف جسٹس

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chief Justice expressed anger over the Sindh government

کراچی: صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ کی زمینوں کے ریکارڈ میں جعلسازی کے کیس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو 1 ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ٹھٹھہ کی زمینوں کے ریکارڈ میں جعلسازی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم دیا کہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو 1 ماہ میں رپورٹ پیش کریں کہ محکمۂ ریونیو کی زمینوں پر کتنے قبضے ہوئے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ محکمۂ ریونیو اپنی گرین بیلٹ پر قائم قبضے ختم کرائے۔ محکمۂ جنگلات کی زمینوں سے بھی قبضے ختم کرائے جائیں اور محکمۂ آب پاشی کی زمینیں بھی ناجائز قبضوں سے واگزار کرائی جائیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے دفاتر میں کئی متوازی نظام چل رہے ہیں۔ کس محکمے کی زمینوں پر کتنے قبضے ہوئے اور کتنی زمین واگزار کرائی گئی، یہ رپورٹ 1 ماہ میں پیش کریں۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے کڈنی ہل کی غیر قانونی تعمیرات کو 2 ہفتے میں ختم کرنے کا حکم دےد یا ہے۔

آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اوور سیز سوسائٹی کڈنی ہل سے متصل 4 مکان مالکان کو نوٹسز جاری کردئیے۔عدالتِ عظمی نے کمشنر کراچی کو 2 ہفتوں میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ 

مزید پڑھیں: کڈنی ہل کی غیر قانونی تعمیرات 2 ہفتے میں ختم کرنے کا حکم

Related Posts