سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی بین الاقوامی محبت کی کہانی اب ایک تلخ انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ تیونس سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ سندا ایاری، جو کراچی کے علاقے لیاری کے رہائشی محمد عامر سے شادی کے لیے پاکستان آئی تھی، طلاق کے بعد اپنے وطن واپس جانے کے لیے پریشان ہے۔
سندا یاری کے سابق شوہر عامر کے اہل خانہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے لڑکی کو کئی بار پاکستان آنے سے روکا تھا کیونکہ وہ اس کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے تھے لیکن سندا کسی صورت رکنے کو تیار نہیں تھی۔ شادی کے بعد ان کے مطابق، سندا کا رویہ غیر متوازن ہوتا گیا۔
عامر کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ کہ شادی کے ابتدائی ایام خوشگوار رہے تاہم چند ہی ماہ بعد دونوں کے درمیان معمولی باتوں پر جھگڑے شروع ہو گئے۔ ان جھگڑوں نے شدت اختیار کی، اور بالآخر عامر نے سندا کو طلاق دے دی۔ اس وقت سندا کراچی میں ہے اور پولیس کی پناہ میں موجود ہے۔
اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ وہ نہ صرف عامر سے جھگڑتی بلکہ بعض اوقات اُس پر ہاتھ بھی اٹھا لیتی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندا اکثر بے مقصد اور غیرمتوقع رویے کا مظاہرہ کرتی، دوپٹہ اور چپل کے بغیر گھر سے باہر نکل جاتی، اور گھر کا ماحول برباد کر دیا۔
پولیس حکام کے مطابق، سندا ایاری نے عامر یا اس کے اہل خانہ کے خلاف کسی قسم کے تشدد یا زیادتی کی شکایت درج نہیں کرائی ہے۔ پولیس اسے انسانی ہمدردی کے تحت عارضی پناہ فراہم کر رہی ہے اور اس کی واپسی کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔
سندا کا پاکستان کا 90 دن کا ویزا 18 فروری 2025 کو ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے وہ نہ پاکستان میں رہ سکتی ہے اور نہ ہی فوری طور پر وطن لوٹنے کے قابل ہے۔ وزارت داخلہ نے اسے ہمدردی کی بنیاد پر فوری ایگزٹ پرمٹ جاری کرنے کی پیشکش کی ہے۔