وفاقی اُردو یونیورسٹی کے نان ٹیچنگ ملازمین کااحتجاج، مظاہرے کے باعث طلبہ شدید پریشان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی اُردو یونیورسٹی کے نان ٹیچنگ ملازمین کااحتجاج، مظاہرے کے باعث طلبہ شدید پریشان
وفاقی اُردو یونیورسٹی کے نان ٹیچنگ ملازمین کااحتجاج، مظاہرے کے باعث طلبہ شدید پریشان

کراچی:وفاقی جامعہ اردو کے چند ملازمین نے ناجائز مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرے شروع کردیے، گلشن کیمپس میں احتجاج کے دوران یونیورسٹی کے دروازے بند کرکے سیکڑوں طلبہ کو اندر آنے سے روک دیا گیا۔

مظاہرے میں جامعات کے نان ٹیچنگ اور آفیسرز ایسوسی ایشنز کے رہنما ؤں نے خطاب کرتے ہوئے قائمقام وی سی سے ناجائز مطالبات منوانے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔مظاہرین کاگو وی سی گو کے نعرے لگاتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر وی سی کے پاس اختیارات نہیں ہیں تو سنڈیکیٹ اور جے آر ایم سی کا اجلاس کیسے بلایا گیا۔

جبکہ ذرائع کے مطابق ایک قائمقام وی سی کی جانب سے طلبہ کو درپیش مسائل اور ان کے امتحانی امور کو حل کرنے کیلئے جے آر ایم سی کا اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ جن عارضی ملازمین کودوسال کا عرصہ ہوا ہے انہیں مستقل کیا جائے۔

اصولی طور پر ایک قائمقام وی سی کو قانون یہ اجازت نہیں دیتا ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عارضی ملازمین کو مستقل کرے۔اس کے علاوہ کنوینئر جوائنٹ ایکشن کمیٹی عدنان اخترنے وی سی سے مطالبہ کیا کہ لیوانکشمنٹ بحال کیا جائے جبکہ یہ کسی صورت میں ممکن نہیں کیونکہ لیوانکشمنٹ صرف سال میں ایک بار رمضان کے دوران ملازمین کو دیا جاتا ہے۔

جبکہ سابقہ قائمقام وی سی محمد عارف زبیر کے دور میں ا ن ملازمین کی جانب سے یہ مطالبات نہیں  پیش کئے گئے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مستقل ملازمین کو ریٹائرمنٹ چھ ماہ قبل اگلے گریڈ میں ترقی کا فارمولا بحال کرلیا جا ئے۔ حالانکہ قائمقام وی سی اس طرح کے اقدامات کا مجاز نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چند عناصر عدنان اخترودیگر مسلسل یونیورسٹی کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یونیورسٹی کے طلبہ کا کہنا ہے کہ غیر ضروری مظاہروں کی وجہ سے سخت پریشانی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائمقام وی سی سے اس طرح کے مطالبات سمجھ سے بالاتر ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ اردو کے چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ کا ماحول خراب کرنے اور تدریسی عمل میں خلل پیدا کرنیوالے عناصر کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اس دوران یونیورسٹی کی غیر تدریسی ملازمین ویلفیئر ایسوسی ایشن(عبدالحق کیمپس)کی نو منتخب کابینہ نے صدر عدیل صابر اور تحفظ حقوق ملازمین فورم (گلشن اقبال کیمپس) کے اراکین نے کنوینر حسیب زاہد کی قیادت میں قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق سے ملاقات کی۔

ملاقات میں ان رہنماؤں نے غیر تدریسی ملازمین کے عرصہ دراز سے التواء کا شکار مختلف الاؤنسز کی ادائیگیوں، مستقلی، ترقیوں اور دیگر چیدہ چیدہ مسائل کے حل کے لیے درخواست کی۔ اس پر قائم مقام وائس چانسلر نے یقین دہانی کروائی کہ بیشتر ادائیگیاں کردی گئی ہیں اور باقی بھی جلد ہی کردی جائیں گی۔

غیر تدریسی ملازمین کے رہنماؤں نے قائم مقام شیخ الجامعہ کی توجہ 2018ء میں ہونے والی DPCاور مستقلی کے دوران متعدد ملازمین کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کی طرف مبذول کروائی جس پر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے یقین دہانی کروائی کہ اس حوالہ سے تشکیل دی گئی ریویو کمیٹی کو جلدہی فعال کردیا جائے گا تاکہ ان زیادتیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے یقین دہانی کروائی کہ اگر وقت ملا تو اختیارات سے تجاوز کیے بغیر تمام جائز مسائل حل کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ ادائیگیاں کرنے اور دیگر معاملات کے حل کرنے کی یقین دہانی جیسے مثبت اقدامات پر عبدالحق کیمپس کی کابینہ اور تحفظ حقوق ملازمین ویلفیئر فورم کے اراکین نے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق کا شکریہ ادا کیا اور ہر مثبت اقدام میں ان کا بھرپور ساتھ دینے کے عزم کااظہار کیا۔

Related Posts