اسلام آباد:شہر اقتدار پریس کلب کے سامنے یونیورسٹی کے طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد نے فیسوں میں اضافے کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرین طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی فیسوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے،پہلے سمسٹر کی فیس 20ہزار ہوتی تھی اب سمسٹر کی فیس 80ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
ہم اس قدر زیادہ فیس نہیں دے سکتے ہمارے والدین اس قدر بوجھ نہیں برداشت کرسکتے،کیونکہ ہم سب طلباء ملک کے دور دراز علاقوں سے تعلیم کے حصول کے لیے اسلام آباد آتے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہاں رہنے کھانے پینے کے بھی علیحدہ اخراجات ہوتے ہیں جو کہ بڑی مشکل سے پورے ہوتے ہیں کیا حکومت وقت چاہتی ہے کہ آنے والی نسل جاہل اور ان پڑھ رہے؟کیا تعلیم ہمارا بنیادی حق نہیں ہے؟
اگر تعلیم ہمارا بنیادی حق ہے تو پھر ہمیں اس حق سے محروم کیوں رکھا جارہا ہے جب سے یہ حکومت آئی ہے ہر طرف مہنگائی ہی مہنگائی ہے ہم وزیر اعظم عمران خان اور وزیر تعلیم شفقت محمود سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فیسوں میں اضافے کو فوری واپس لیا جائے ورنہ احتجاج کا دائرہ کار ملک گیر ہوسکتا ہے تاکہ ہم تمام طلبہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔