کراچی میں اسٹریٹ کرائم بے قابو، ہر گھنٹے 6 شہری موٹرسائیکل سے محروم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے کتنے فیصد شہری اسٹریٹ کرائمز کا نشانہ بنے؟ حیران کن انکشاف
کراچی کے کتنے فیصد شہری اسٹریٹ کرائمز کا نشانہ بنے؟ حیران کن انکشاف

کراچی میں اسٹریٹ کرائم بے قابو ہوگئے، اعداوشمار کے مطابق کراچی میں ہر گھنٹے میں 6 شہریوں سے موٹرسائیکل جبکہ 3 شہریوں سے انکے موبائل فون چھین لئے جاتے ہیں۔

شہر میں بڑھتے جرائم کے پیشِ نظر ستمبر کے مہینے میں لٹیروں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر 14 شہریوں کو قتل کردیا۔

اعداوشمار کے مطابق کراچی میں ہر گھنٹے 6 شہری اپنی موٹرسائیکل اور 3 شہریوں سے انکے موبائل فون چھین لئے جاتے ہیں جبکہ رواں سال کے 9 ماہ کے دوران 74 افراد زندگی کی بازی تک ہارچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے نو ماہ میں ہی 1650 شہری اپنی گاڑیوں سے محروم ہوچکے ہیں، جبکہ گزشتہ سال چھینی گئی اور چوری کی گئی گاڑیوں کی تعداد 1482 ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہریوں کے گاڑی چھیننے اور چوری کیے جانے کے واقعات میں رواں سال تقریباً 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سال 2022 میں ستمبر تک 41424 شہری اپنی موٹرسائیکلوں سے محروم ہوئے جبکہ یہ وارداتیں نو ماہ میں 270 دنوں میں کی گئیں۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں 38637 افراد اپنی موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دو بیٹھے تھے۔

رپورٹس کے مطابق رواں سال موبائل فون چھیننے کے 21 ہزار 6 سو 26 واقعات پیش آئے، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 18 ہزار 7 سو 81 تھی۔

صرف ستمبر کے مہینے میں ہی 14 افراد ڈکیتوں کی فائرنگ سے قتل ہوئے اور نو ماہ میں 74 شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیے جاچکے ہیں۔

ستمبر کے مہینے میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے کسی ایک کیس کو بھی پولیس کی جانب سے تاحال حل نہیں کیا جاسکا ہے۔

Related Posts