پاکستان میں گزشتہ کئی ماہ کی طرح اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک بار پھر شرح سود میں کمی کرتے ہوئے ایک فیصد کمی کا اعلان کردیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے 11% کر دی ہے۔ یہ مارچ 2022 کے بعد سب سے کم شرح ہے، جب یہ 9.75 فیصد تھی۔
پیر کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مارچ اور اپریل کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی کو نمایاں کیا، جس کی بنیادی وجہ بجلی کے نرخوں میں کمی اور خوراک کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہے۔ بنیادی افراط زر بھی اپریل میں کم ہوا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے شرح میں کمی مارکیٹ کی زیادہ تر پیشین گوئیوں سے بڑی کو توقعات سے زیادہ قرار دیا۔
جون کے بعد سے مرکزی بینک نے بینچ مارک کی شرح کو مجموعی طور پر 1,100 بیس پوائنٹس تک کم کیا ہے، جو اس کی ریکارڈ بلند ترین 22 فیصد سے کم ہے۔
مانیٹری پالیسی نے کہا کہ مہنگائی کا نقطہ نظر گزشتہ تشخیص کے مقابلے میں مزید بہتر ہوا ہے تاہم اس نے خبردار کیا کہ جاری عالمی غیر یقینی صورتحال، بشمول تجارتی تناؤ اور جغرافیائی سیاسی خطرات، اب بھی اقتصادی استحکام کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں۔
ان عوامل کی روشنی میں، کمیٹی نے مانیٹری پالیسی کے حوالے سے محتاط اور متوازن طرز عمل کی ضرورت پر زور دیا۔