اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرنسی نوٹوں پر پین (روشنائی والے قلم) کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے مؤثر ہوگا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق جاری کردہ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی کرنسی نوٹ پر اگر پین سے کوئی لکھائی یا نشان موجود پایا گیا تو وہ نوٹ ناقابلِ قبول تصور کیا جائے گا اور کسی بینک، مالیاتی ادارے یا تجارتی لین دین میں قابلِ ادائیگی نہیں ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق پین سے نوٹوں پر لکھنے کی عادت نہ صرف نوٹوں کی ظاہری خوبصورتی اور وقار کو متاثر کرتی ہے بلکہ یہ عمل مالیاتی نظام میں جعلی نوٹوں اور جعلسازی کی راہ بھی ہموار کر سکتا ہے۔
اس لیے مرکزی بینک نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حساب کتاب یا کسی بھی عارضی نشاندہی کے لیے نوٹوں پر روشنائی والے قلم کے بجائے صرف پینسل (پنسل) کا استعمال کریں تاکہ نوٹوں کی حالت اور شناخت برقرار رہے اور وہ مالیاتی نظام میں مؤثر طور پر قابلِ استعمال رہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کو بھی اس حوالے سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ایسے نوٹ جن پر پین سے تحریر موجود ہو یکم جولائی 2025 کے بعد قبول نہ کریں۔
یہ اقدام عوام میں مالیاتی آگہی، نوٹوں کے تحفظ، اور مالیاتی نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق برقرار رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے عوام سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس نئی پالیسی پر عمل کریں اور کرنسی نوٹوں کے احترام اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کوئی اعلامیہ سامنے نہیں آیا۔