پاکستان بھر میں بھاری کرایوں اور رہائش کے اخراجات سے پریشان عوام کیلئے سستے گھروں کی فراہمی کیلئے اسٹیٹ ینک نے مارک اَپ میں رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے انتخابات سے قبل عوام سے وعدہ کیا تھا کہ عوام کو 50 لاکھ گھر بنا کر دئیے جائیں گے، وفاقی حکومت نے وعدے کی تکمیل کیلئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئے مکانات کی تعمیر و خریداری کیلئے سود پر سبسڈی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت پہلی بار اپنا مکان تعمیر کرنے یا خریدنے والے لوگ بینک سے رعایتی شرحِ سود پر قرض حاصل کرسکیں گے۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکیوٹنگ شراکت دار کے طور پر اسٹیٹ بینک رعایتی شرحِ سود کیلئے بینکس سے انتظامی تعاون کرے گا جس کے تحت حکومت نے 33 ارب روپے مختص کردئیے۔
مذکورہ 33 ارب روپے کی رقم بینکس کو 10 سال کے دوران قرضوں پر مارک اپ سبسڈی کے طور پر دی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک اور حکومت نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردئیے جس کے تحت تمام بینکس 3 سطحوں کے تحت قرضے دیں گے۔
اولاً ایسے مکانات کیلئے قرضے دستیاب ہیں جو 5 مرلے یا 125 مربع گز تک ہوں جن کی زیادہ سے زیادہ قیمت 35 لاکھ روپے اور کورڈ رقبہ 850 مربع فٹ تک ہو۔ زیادہ سے زیادہ 27 لاکھ روپے کا قرض 20 سال تک ادائیگی کیلئے دیا جاسکے گا۔
دوم ایسے گھرانوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے جو متوسط آمدنی رکھتے ہوں، 5 مرلے سے زائد اور 10 مرلے تک گھروں کیلئے جن کا کورڈ ایریا 850 سے 1100 مربع فٹ ہو، زیادہ سے زیادہ 60 لاکھ تک رعایتی قرض حاصل کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں: ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں، اسٹیٹ بینک