اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن اراکین کے تجویز کردہ نام پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کردئیے ہیں جبکہ اس سے قبل حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ناموں پر اتفاقِ رائے کے لیے مشاورت ہوئی۔
قومی اسمبلی اسپیکر اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے درمیان ملاقات کے دوران سیکریٹری سینیٹ بھی موجود تھے جس میں اپوزیشن کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت کی گئی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نے جو نام تجویز کیے تھے، وہ ہم پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کرچکے ہیں، اب یہ پارلیمانی کمیٹی کا کام ہے کہ کل اس سلسلے میں اجلاس کے دوران مشاورت کرے۔
مجوزہ ناموں پر ڈیڈ لاک کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کے مابین معاملات جلد افہام و تفہیم سے حل ہوں گے۔ ڈیڈ لاک کی صورتحال جلد اختتام کو پہنچے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے تین نام بھجوا دئیے ،شہبازشریف نے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کئے ہیں ۔
شہباز شریف کی جانب سے30 نومبر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب اور اہل ہیں،بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے یہ تین نام زیر غور لائیں۔
شہبازشریف نے کہا ہے کہ اس امید کے ساتھ آپ کو تین نام بھجوارہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملے گا۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی پانچ سال کی آئینی مدت مکمل ہورہی ہے،الیکشن کمشن کے دو ارکان کے مناصب بھی تاحال خالی ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نے چیف الیکشن کمشنر کیلئے نام تجویز کردیئے