اسلام آباد، لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری سمیت 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرکے مراسلہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے استعفے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے منظور کیے۔
تمام ارکان کے استعفے مرحلہ وار منظور ہوں گے۔ استعفوں کی منظوری سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزراء خورشید شاہ، سعد رفیق، ایاز صادق سے مشاورت کی۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے گیارہ اراکین قومی اسمبلی کلین بولڈ ہو گئے ہیں، استعفے منظور کر لیے گئے، سلیکٹڈ کو مسترد کرتے ہیں۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ جن 11 ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں این اے 31 پشاور سے شوکت علی، این اے 45 کرم ایک سے فخر زمان، این اے 108 فیصل آباد سے فرخ حبیب اور این اے 118 سے بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق این اے 237 ملیر کراچی سے جمیل احمد خان، این اے 239 کورنگی کراچی سے محمد اکرم چیمہ، این اے 246 کراچی جنوبی سے عبدالشکور شاد کے استعفے بھی منظور کر لیے گئے ہیں۔این اے 22 مردان سے علی محمد خان اور این اے 24 چارسدہ سے فضل محمد خان کے نام شامل ہیں۔
ترجمان قومی اسمبلی نے مزید بتایا کہ ان کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے ڈاکٹر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔
سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے استعفوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسے احمق حکمران پاکستان کی تاریخ میں نہیں آئے ملک میں بحران کم کرنے کی بجائے سوچ یہ ہے بحران بڑھایا جائے۔
مزید پڑھیں:لاڈلے کو نوازانہ تھا اس لیے فل کورٹ نہیں بنا،مریم نواز