طاقتور ترین شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا، انسانیت کو کیا خطرات ہوسکتے ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شمسی طوفان
(فوٹو: نیوز ویک)

گزشتہ 21 سال کا سب سے طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا جس سے انسانیت کو خطرات لاحق ہیں، طوفان کے سبب آنے والی مقناطیسی لہروں نے قطبِ شمالی کی روشنیاں جنوب تک پھیلا دیں۔

مغربی ممالک برطانیہ، جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور امریکا میں روشنی کے حیرت انگیز نظارے دیکھے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک بڑے سن اسپاٹ کلسٹر کے باعث ہمیں نظامِ شمسی کا ایک انتہائی نایاب واقعہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

سورج کی حرکات و سکنات پر نظر رکھنے والی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے حاصل ہونے والے حقائق سے پتہ چلتا ہے کہ سن اسپاٹ کلسٹر کئی لاکھ کلومیٹر پر محیط ہے جس میں زمین کے سائز کے 15 گولے سما سکتے ہیں۔

قبل ازیں امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کا کہنا تھاکہ سورج پر طوفان سے زمین کا ماحول متاثر ہوسکتا ہے۔ شمسی طوفان کے نتیجے میں اٹھنے والی لاکھوں کلومیٹر کی لہریں زمین کے مقناطیسی میدان کو متاثر کرتی ہیں۔

انسانیت کو لاحق خطرات؟

ناسا کا کہنا ہے کہ مقناطیسی میدان متاثر ہونے سے زمین کا مواصلاتی نظام خراب ہوسکتا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ شمسی طوفان کے نتیجے میں جی پی ایس سسٹم، بجلی گھر، ٹیلی فون اور موبائل کا نظام درہم برہم ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شمسی طوفان کے نتیجے میں روشنی کے انتہائی حیرت انگیز مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں جو انسانوں کو پریشان کرسکتے ہیں کیونکہ سورج کی سطح کے چارج شدہ ذرّات زمین سے تعامل کر رہے ہوتے ہیں۔

شمسی طوفان کے متعلق ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ ریڈیو کی لہریں جو ہائی فریکوئنسی بینڈزپر کام کرتی ہوں، متاثر ہوسکتی ہیں جس سے ایوی ایشن مواصلات، ایمرجنسی خدمات اور فاصلاتی ریڈیو ٹرانسمشن میں خلل پڑ سکتا ہے۔

زمین کی اوپری فضا کو بھی شمسی طوفان متاثر کرتے ہوئے اس کی کثافت بڑھا سکتا ہے جس سے زمین کے قریبی مداروں میں گھومنے والی سٹیلائٹس بھاری ہوسکتی ہیں اور خلاء میں تیرتے ہوئے ملبے سے تصادم کا شکار بھی ہوسکتی ہیں۔

بجلی گھروں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہوسکتا ہے تاہم ایسا ان علاقوں میں ممکن ہے جہاں طویل ٹرانسمشن لائنز موجود ہوں۔ جہازوں کی بلند ترین پروازوں کے مسافر اور خلا باز ریڈی ایشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔

Related Posts