اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے نقصانات پر قابو پانے کیلئے سافٹ وئیر برآمدات سے کام لیا جاسکتا ہے اور تمام تر خسارے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صدرِمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں سافٹ وئیر کے شعبے کو ترقی دینے کیلئے مصنوعی ذہانت کے تحت بہترین صلاحیت موجود ہے۔
پیغام میں صدرِ مملکت نے اپنے انٹرویو کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے مجھے آئی ٹی کے شعبے میں دو ٹاسک دئیے ہیں جبکہ میں آئی ٹی ٹاسک فورس کا چیئرمین ہوں۔
انٹرویو کے دوران صدرِ مملکت نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جینس) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بے حد شوق ہے اور میرا اس میں گہرا مطالعہ ہے۔
مصنوعی ذہانت کے حوالے سے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم نے صدارتی اقدام برائے آرٹیفیشل انٹیلی جینس بھی شروع کر رکھا ہے جبکہ باقی برآمدات کے مقابلے میں سافٹ وئیر ایکسپورٹ زیادہ اہم ہے۔
صدرِ مملکت عارف علوی نے کہا کہ ایک بار ملک کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے مسائل سے نکل گیا تو سافٹ وئیر ایکسپورٹس کے ذریعے تمام ترمسائل پر قابو پانے پر کام شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ ملک سے باہر جا کر تین تین چار چار ارب ڈالر کی کمپنیاں شروع کرسکتے ہیں۔ انڈونیشیا جیسے ملک نے 4 بلین ڈالر سے 16 بلین ڈالر کا ہدف حاصل کیا۔ پاکستان اس سے آگے جاسکتا ہے۔
"Artificial Intelligence has biggest potential in growth of software exports in Pakistan."
President Dr. Arif Alvi mentions during an interview. pic.twitter.com/9H9R05w0Qm
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) April 14, 2020